|

وقتِ اشاعت :   9 hours پہلے

کوئٹہ: گورنربلوچستان کیڈٹ کالجز بورڈ آف گورنرز اجلاس گورنر بلوچستان نے ہر کیڈٹ کالج کے سالانہ داخلہ کوٹہ میں نمایاں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے ہر کیڈٹ کالج کے سالانہ نیا داخلہ کوٹہ 70 سے بڑھا کر 100 طلبا کو داخلہ دیا جائیگا

اور اس کے ساتھ ساتھ 10 مخصوص نشستیں اسی مذکورہ ضلع کے طلبا کیلئے مختص ہونگی جہاں کیڈٹ کالج واقع ہے۔ کیڈٹ کالجز جن مقاصد کیلئے بنائے گئے ہیں اس ٹارگٹ کو پورا کرنے کیلئے ہمیں تمام دستیاب وسائل کو متحرک کرنے ہونگے.

آج کی پیشرفت کو آگے بڑھائیں گے تاکہ تمام کیڈٹ کالجز کی دیرپا ترقی آگے بھی جاری و ساری رہیںکوئٹہ 22 نومبر: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے بلوچستان کے ہر کیڈٹ کالج کے سالانہ داخلہ کوٹہ میں نمایاں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے ہر کیڈٹ کالج کے سالانہ نیا داخلہ کوٹہ 70 سے بڑھا کر 100 طلبا کو داخلہ دیا جائیگا اور اس کے ساتھ ساتھ 10 مخصوص نشستیں اسی مذکورہ ضلع کے طلبا کیلئے مختص ہونگی جہاں کیڈٹ کالج واقع ہے۔

گورنر بلوچستان نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کیڈٹ کالجز جن مقاصد کیلئے بنائے گئے ہیں اس ٹارگٹ کو پورا کرنے کیلئے ہمیں تمام دستیاب وسائل کو متحرک کرنے ہونگے.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان کے کیڈٹ کالجز کے بورڈ آف گورنرز کا 18وین اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. کیڈٹ کالجز کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، وزیراعلی کی مشیر ربابہ بلیدی، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی، صوبائی سیکرٹری تعلیم حفیظ طاہر، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی حبیب الرحمن، سیکرٹری قانون کلیم اللہ کاکڑ، ایڈیشنل سیکرٹری سید نصیرشاہ، پی ایف ایم فنانس ڈیپارٹمنٹ بشیر کاکڑ، تمام کیڈٹ کالجز کے پرنسپل صاحبان سمیت چیف اکنامسٹ آف پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ آمین اللہ کاسی اور آفتاب نعمت بزدار بھی موجود تھے. اجلاس میں بلوچستان کے گیارہ کیڈٹ کالجز (مستونگ، قلعہ سیف اللہ، پشین، جعفر آباد، کولو، پنجگور، نوشکی، اوران، خاران بشمول دو فیمل کیڈٹ کالجز کوئٹہ اور تربت) سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کیڈٹ کالجز کو بااختیار بنانے کیلئے ان کے قوانین کے منظوری اور متعلقہ پرنسپل کو ہائر اینڈ فائر کے اختیارات بھی سونپ دئیے گئے. واضح رہے کہ بورڈز آف گورنرز کی منظوری اور پرنسپلز کے اختیارات میں اضافے کے بعد کیڈٹ کالجز اپنے قوانین کے تحت چلیں گے.

اپنے بنیادی ڈھانچے کی توسیع میں اور خاص طور پر طلبا کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر مزید کلاس روم بنانے میں بھی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی.

انہوں نے کہا کہ ان اہم اقدامات سے بلاشبہ کیڈٹ کالجز میں تعلیم کے مجموعی معیار اور ادارے کی طرف سے فراہم کی جانے والی سہولیات میں اضافہ کریگا۔ ہمارے اٹھانے گئے

اقدامات کا مقصد کیڈٹ کالجز کے طلبا کو ان اداروں کی طرف سے دی جانے والی معیاری تعلیم اور تربیت سے مستفید ہونے کے مزید تعلیمی ماحول اور مواقع پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے اجتماعی دانش کو بروئے کار لانے میں مدد ملتی ہے، درپیش مسائل کا تخلیقی حل ممکن ہو جاتا ہے اور اپنے تعلیمی اداروں کو آگے بڑھانے کیلئے دانشمندانہ فیصلے صادر ہو جاتے ہیں.

یقینا ہم آج کے بورڈ آف گورنرز کی پیشرفت کو آگے بڑھائیں گے اور اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ بلوچستان کے تمام کیڈٹ کالجز کی دیرپا ترقی آگے بھی جاری و ساری رہیں۔ اسی قائدانہ انداز کے تناظر میں ہم اپنے تعلیمی اداروں کو آگے بڑھاتے ہیں جو خدشات کم اور روشن امکانات کو یقینی بناتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *