کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پیپلز پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن سینیئر صوبائی وزیر اور وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا بلوچستان سے ممبر مقرر کیا ہے۔
میر محمد صادق عمرانی کو ایکنک کا ممبر مقرر کیے جانے کا مقصد صوبے سے جاندار نمائندگی کے ذریعے اقتصادی مسائل و دیگر متعلقہ امور کے بارے میں کوششوں میں اضافہ کرنا ہے۔
اس ضمن میں پیر کے روز ایکنک کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب میں میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبے کی ترقی و خوشحالی، بے روزگاری کے خاتمے سمیت امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، جس کے ثمرات جلد ہی صوبے کے عوام تک پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی موجودہ حکومت کو بعض مسائل ورثے میں ملے ہیں لیکن ان تمام باتوں کے باوجود ہم اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے صوبے کی تعمیر و ترقی کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اجلاس میں بلوچستان کے مواصلاتی نظام و دیگر شعبوں کی بہتری کے لئے مختلف 6 اہم منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
ان منصوبوں میں مواصلاتی نظام کی بہتری سے صوبے کے عوام کو دور دراز علاقوں تک رسائی میں مدد ملے گی، جبکہ سڑکوں کی تعمیر اور ریلوے لائن منصوبے سے لوگوں کے معاشی مشکلات میں بھی کمی واقع ہوگی۔
اجلاس میں صوبے کے اہم بڑے شہروں کو ریلوے لائن کے ذریعے منسلک کرنے کے لئے 15.50 ارب روپے کی خطیر رقم سے ریلوے لائن منصوبے کی منظوری دی گئی۔
ریلوے لائن منصوبے کے تحت گوادر، پنجگور، مستونگ، خضدار، اوستہ محمد اور سندھ کے شہر جیکب آباد تک ریلوے لائن بچھائی جائے گی۔
جبکہ سوئی تا کشمور 53 کلومیٹر سڑک کی منظوری سے عوام کو سفری سہولیات میں اضافہ ہوگا، اس منصوبے کے لیے 09 ارب روپے مختص کیے گئے، جس سے 4 گیس فیلڈز منسلک ہوں گی۔
اجلاس میں زیارت، سنجاوی سے خانی کراس N.50 سڑک کی منظوری دی گئی، اس منصوبے کے لیے 14 ارب روپے مختص کیے گئے۔
اس کے علاوہ اجلاس میں گوادر تا لسبیلہ روڈ کے لئے 19 ارب اور لورالائی سے تونسہ 175 کلومیٹر سڑک کے لئے 11.50 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے لیے بھی 12.08 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
واضح رہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کی فعالیت سے جہاں تقریباً 30 ہزار نوجوانوں کو بطور لیبر روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے، وہیں صوبے کے مالی وسائل میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
Leave a Reply