کوئٹہ :جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل کیلئے بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں اور عوام کو ایک ہوکر احتجاج کرنا ہوگا
تاکہ اس اہم مسئلے کے حل کو یقینی بنایا جاسکے ہماری خواتین اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے سراپا احتجاج ہیں اس مسئلے کے حل کیلئے قبائلی سرداروں، ٹریڈ یونین، ایسوسی ایشنز کے پاس جاؤں گا۔
یہ بات انہوں نے لاپتہ افراد کے کیمپ میں وائس فار بلوچ مسنگ کے وائس چیئرمین ماما قدیر ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے
ماما قدیر کا لاپتہ افراد کیلئے جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں ہمارے خواتین لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے سڑکوں پر ہیں ایوان میں کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہے
اب لاپتہ افراد کو قتل کرکے دہشتگرد کا نام دیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے بچے لاپتہ ہو تو ان کو درد محسوس ہوگالاپتہ افراد کیلئے قبائلی سرداروں ٹریڈ یونینز و ایسوسیشنز کے پاس جانگا
لاپتہ افراد کیلئے پورے بلوچستان کو ایک ہونا پڑے گا انہوں نے کہاکہ احتجاج کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف پر وفاقی حکومت کی جانب سے جو ظلم و ستم ڈھائے گئے
وہ قابل مذمت ہیں جس کی جماعت اسلامی بھرپور مذمت کرتی ہے ماما قدیر بلوچ نے کہاکہ بلوچستان سے 80 ہزار افراد لاپتہ ہیں جس کو ڈیٹا چاہئے میرے کیمپ تشریف لائے میں تفصیل دینے کیلئے تیار ہوں
مولانا ہدایت الرحمان ہمیشہ لاپتہ افراد کیلئے موثر آواز بنے لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنا سیاسی رہنماں کی بس کی بات نہیں ہے لاپتہ افراد کیمپ کو بار بار نقصان پہنچانے کی کوشش جاری ہے۔
Leave a Reply