|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

کوئٹہ، خضدار، مستونگ: بلوچستان میں بارشوں کے باعث آسمانی بجلی گرنے کے دو واقعات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع خضدار کے تحصیل زہری کے علاقہ چشمہ میں آسمانی بجلی گرنے سے مقامی سکول کا ٹیچر جاں بحق ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کے سہ پہر تحصیل زہری میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوا، جبکہ تحصیل زہری کے علاقہ چشمہ میں آسمانی بجلی گرنے سے مقامی سکول کا ٹیچر عبدالقادر موسیانی جاں بحق ہو گیا۔

مستونگ شہر کے نواحی علاقہ آماچ کے زرعی ایریا میں بارش کے دوران آسمانی بجلی گھر پر گرنے کے باعث خاتون جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کو فوری طور پر شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں موسم سرما کی پہلی بارش کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا اور شہر میں گیس اور بجلی غائب ہوگئی۔

سردی میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بارش کے باعث شہر کی سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی۔

گندا پانی سڑکوں پر بہنے سے لوگوں کو آنے جانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی جانب سے صفائی کے دعوے بارش نے قلعی کھول دی۔

جمعہ کی دوپہر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں شدید بارش اور ژالہ باری سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے اور ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔

بلوچستان کے علاقوں زیارت، مستونگ، قلات، مسلم باغ، لورالائی، دکی، کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے زیارت کے پہاڑوں پر بارش اور برفباری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

کوئٹہ میں شدید بارش کے باعث شہر کی سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں اور گندا پانی سڑکوں پر بہنے سے لوگوں کو آنا جانا مشکل ہوگیا۔

میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی جانب سے گزشتہ کئی عرصے سے شہر میں صفائی مہم شروع کی گئی تھی، اس کے باوجود ندی نالے اور گٹر بارش کے باعث ابل پڑے اور نالیوں سے گندا پانی اور گندگی سڑکوں پر بہتی رہی۔

بارش نے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے صفائی کے دعووں کی قلعی کھول دی۔

بارش کے باعث کوئٹہ اور ملحقہ علاقوں میں بجلی اور گیس غائب ہوگئی۔

سردی میں اضافے کے ساتھ ہی گیس پریشر میں کمی اور بندش کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور خواتین کو امور خانہ داری میں دشواری کا پیش آئی۔

عوامی حلقوں نے حکومت سوئی سدرن گیس حکام سے درخواست کی ہے کہ شدید سردی کے دوران گیس پریشر میں کمی اور بندش کو ختم کرکے بلا تعطل شہریوں کو گیس فراہم کی جائے۔

کوئٹہ کے قرب و جوار میں رات 12 بجے سے گیس پریشر میں کمی اور بند کردی جاتی ہے جس سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

جمعہ کو سردی میں اضافے کے ساتھ ہی کوئٹہ کے علاقے جناح ٹاؤن، سرکی روڈ، سریاب روڈ، سمنگلی روڈ، کلی برات اور ملحقہ علاقوں میں گیس بند رہنے سے علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *