|

وقتِ اشاعت :   December 7 – 2024

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بیوٹمز یونٹ شال کا بلوچستان کے موجودہ سیاسی و تعلیمی صورتحال پر اسٹڈی سرکل یونٹ سیکریٹری طیب بلوچ کے منعقد ہوا۔

سرکل کے مہمان خاص بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل صمند بلوچ جبکہ اعزازی مہمانان سینٹرل کمیٹی کے اراکین عاطف رودینی بلوچ، ایوب بلوچ اور زونل آرگنائزر کبیر بلوچ تھے جبکہ سرکل کی کارروائی قدیر بلوچ نے چلائی۔

سرکل کا آغاز قومی شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کی گئی، سرکل میں عہدیداران سمیت سینکڑوں ممبران نے شرکت کی۔

سرکل سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچستان کو عرصہ دراز سے تعلیمی و سیاسی بحران کا شکار بنایا گیا ہے،

نوجوانوں کو تعلیم حاصل کرنے کی راہ میں کئی مشکلات اور اذیتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ریاست بلوچ نوجوانوں کو علم و شعور حاصل کرنے سے روکنے کیلئے مختلف ہتھکنڈوں کا سہارا لے رہا ہے

بلوچستان کی تمام چھوٹے بڑے تعلیمی ادارے ریاست و سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں میں ہے، تعلیمی اداروں میں ایک سازش کے تحت مالی بحران پیدا کیا گیا اساتذہ و ملازمین کو تنخواہیں تک ادا نہیں کی جاتی تعلیمی نظام درہم برہم ہو چکا ہے اس کے علاہ طلبا کو مختلف طریقوں سے حراساں کی جاتی ہے تعلیمی اداروں سے طلبا کا جبرا لاپتہ ہونا معمول بن چکا ہے طلبا و طالبات تعلیمی اداروں میں خوف کے سائے میں گھٹن محسوس کرتے ہیں۔

مقررین نے مزید کہا کہ بلوچستان میں شعوری سیاست و سیاسی جدوجہد پر بھی قدغن ہیں، بلوچ نوجوانوں اور طلبا کو سیاست سے روکنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے۔

حالیہ دنوں بیوٹمز میں انتظامیہ کے بد عنوانی کے خلاف پر امن احتجاج کرنے کی پاداش میں کئی سیاسی سرگرم طلبا کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

اور حکومت کی جانب سے بلوچستان کے کئی پر امن سیاسی کارکنان کو فورتھ شیڈول میں ڈال کر مختلف طریقوں سے حراساں کر رہے ہیں۔