|

وقتِ اشاعت :   December 11 – 2024

کوئٹہ: بلوچستان میں محکمہ خوراک ہر سال ضرورت کے مطابق دس لاکھ بوریاں گندم خریدتا ہے لیکن گندم ذخیرہ کرناکا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے دو سال بعد گندم خراب ہونا شروعہوجاتی ہے،صوبے میں گندم کی سالانہ ضرورت 1کروڑ 61 لاکھ بوری ہے تاہم صوبے میں 1کروڑ 20لاکھ بوری گندم پیدا ہوتی ہے ۔

محکمہ خوراک کے مطابق بلوچستان کی ایک کروڑ 48لاکھ آبادی کیلئے روزانہ سو کلو والی 53ہزار بوری اور سالانہ ایک کروڑ 61 لاکھ بوری آٹے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ صوبے میں سالانہ ایک کروڑ 20لاکھ بوری گندم پیدا ہوتی ہے41لاکھ بوری آٹے کی کمی کو سندھ اور پنجاب سے آٹا منگوا کرپورا کیا جاتا ہے ۔

محکمہ خوراک کے مطابق محکمہ خوراک ہر سال دس لاکھ بوری گندم خرید کر اسٹاک کرتا ہے جو آف سیزن میں فلور ملز مالکان کو دیا جاتا ہے ان گندم کو اسٹاک کرنے کیلئے 48گودام بنائے گئے جہاں دس لاکھ گندم اسٹا ک کرنے کی گنجائش موجود ہے۔محکمہ خوراک کے مطابق صوبے میں 65فلور ملز ہیں جن میں سے صرف 35فعال ہیں جبکہ 318چکیاں ہیں۔