کوئٹہ : ایجوکیشنل اینڈ یوتھ سوسائٹی( آئیز ) کے زیر اہتمام جی آئی زیڈ کے تعاون سے انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے بوائز سکائوٹ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب میں رکن صوبائی اسمبلی خیر جان بلوچ، سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ طاہرہ صفدر، سابق رکن صوبائی اسمبلی قادر علی نائل، بلوچستان کمیشن آن سٹیٹس آف وومن کی چیئر پرسن فوزیہ شاہین، منسٹری آف ہیومن رائٹس کے اسفندیار بادینی، سوشل ویلفیئر کی سعیدہ منان، صحافی منظور بلوچ، جمیلہ عبید اللہ، نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر اسحاق بلوچ، پیپلز پارٹی کی سکینہ عبداللہ ، میر بہرام لہڑی، میڈم فائزہ میر، اشفاق مینگل، نصیر چنہ، و دیگر نے شرکت کی۔
مقررین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کو اجاگر کرنے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، پروفیشنل صحافت کے ذریعے خواتین پر تشدد کو کم کیا جا سکتا ہے اور بچوں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکتا ہے، خواتین، بچوں خاص کر کم عمری میں شادی کے حوالے سے سماجی تنظیموں کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، سیلاب سے متاثرہ افراد کی داد رسی وقت کی اہم ضرورت ہے
کیونکہ یہ لوگ بھی انسان ہے اور انسانی حقوق کے دن ہمیں ان تمام افراد کو یاد رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے جو کسی نہ کسی طرح سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست عوام کے بنیادی حقوق کے ذمہ دار ہے ہمیں بحیثیت شہری اپنی ذمہ داری کا ادراک کرنا چاہیے، خواتین کے خلاف تشدد کا خاتمہ، بچوں کو تعلیم کیلئے ایک محفوظ ماحول کے علاؤہ معاشرے کی تشکیل کیلئے حقوق کا پاس رکھنا سب کی ذمہ داری ہے،
ریاست، حکومت اور معاشرے کے ایک فرد کی حیثیت سے سب کی الگ الگ ذمہ داریاں ہیں، مقررین نے کہا کہ آزادی، وقار اور برابری ہر آسان کا بنیادی حق ہے، انسانی حقوق سے متعلق بہت سے حقوق موجود ہیں لیکن اگر ان پر عمل درآمد ہو جائے تو مسائل حل ہو سکتے ہیں جس کیلئے ہم سب کو آگے آنا چاہیے۔ ہمیں باتوں سے بڑھ کر کچھ کرنا چاہیے۔
انسانی سماج کی ارتقائی مراحل میں بہت سے انقلاب آئے آج 21 ویں صدی میں ہم جدید ٹیکنالوجی کے دور سے گزر رھے ھیں دنیا نے بہت سے مشکلات کے بعد آج حقوق کا تعین کرکے ایک دوسرے کو احترام دیکر نیا رشتہ قائم کیا ہے۔ حکومت پاکستان و بلوچستان آئین کے 28 آرٹیکلز پر عمل درآمد کرائیں۔ معاشرے میں تعلیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ یہی طبقہ آگے جا کر ملک و قوم کی نمائندگی کریں گے
Leave a Reply