لاہور: پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا احتساب پہلے ہوگا جب کہ ایک ایسا شخص جس پر کرپشن کے الزامات ہیں وہی ضابطہ اخلاق طے کرے یہ ممکن نہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ حکومتی ٹی اوآرز متفقہ طورپرمسترد کرچکے ہیں کیونکہ حکومت کے ٹی او آرکی تحقیقات 1947 سے شروع ہورہی تھی، حکومت اپنے ٹی اوآرزپراصرار کرتی ہے تو اپوزیشن کا اصراربھی بڑھتا جائے گا. ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاناما لیکس تحقیقات کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے جب کہ اپوزیشن کی جانب سے دیئے گئے ٹی او آر کا حکومت خود جائزہ لے، وزیراعظم کا احتساب پہلے ہوگا جب کہ ایک ایسا شخص جس پرکرپشن کے الزامات ہیں وہی ضابطہ اخلا ق طے کرے یہ ممکن نہیں۔
اعتزازاحسن نے کہا کہ وزیراعظم نے خود اپنا اوراپنے خاندان کا نام احتساب کے لئے پیش کیا اور اب وہ روتے کیوں ہیں، پہلے نوازشریف اور پھردوسرے سیاستدانوں کا احتساب ہونا چاہیئے، وہ تمام لوگ جن کے نام پاناما پیپرزمیں ہیں وہ اپنی تفصیلات فراہم کریں جب کہ حکومت نے اپوزیشن کے ٹی او آرمسترد کیے تو نئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
وزیراعظم کا احتساب ہونا ہے اوروہی ٹی اوآرزطے کریں یہ ممکن نہیں، اعتزازاحسن
وقتِ اشاعت : May 6 – 2016