|

وقتِ اشاعت :   May 6 – 2016

سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے انگلینڈ کی سری لنکا اور پاکستان کے خلاف سیریز کے لیے پوائنٹس سسٹم کی تجویز کو بکواس قرار دیا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کی جانب سے دوطرفہ سیریز کے نتائج کیلئے ایک نیا نظام متعارف کارائے جانے کے امکانات ہیں جہاں ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کے مجموعی نتائج کو دیکھتے ہوئے فاتح کا اعلان کیا جائے گا۔ تاہممائیکل ون نے اس تجویز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اس میں حد سے زیادہ پیچیدگیاں ہوں گی۔ انگلینڈ کی ویمن ٹیم نے 2013 میں اس نظام کا استعمال کیا تھا۔ انگلینڈ ویمنز انٹرنیشنل کی سابق کرکٹر ایبونے رین فورڈ برینٹ نے کہا کہ جب خواتین کے کھیل کیلئے اس نظام کو متعارف کرانے کی بات ہوئی میں بھی اس سے مکمل طور پر متفق نہیں تھا۔ لیکن انہوں نے کہا کہ ایشز سیریز میں آسٹریلیا کے خلاف ویمن کے میچز دیکھ کر میں اس کا مداح بن گیا۔ اس سال انگلینڈ کی ٹیم گرمیوں کے سیزن میں تین ٹیسٹ میچوں، پانچ ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کیلئے پہلے سری لنکا کی میزبانی کرے گی اور پھر چار ٹیسٹ، پانچ ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچوں کیلئے پاکستانی ٹیم انگلینڈ کی مہمان بنے گی۔ تاہم مائیکل وان نے کہا کہ یہ سب بکواس ہے، آخر سیریز کے اختتام پر 45 کھلاڑیوں کو پوڈیم پر جمع کر کے کیا کریں گے۔ سابق آسٹریلین باؤلر اور یارکشائر کے کوچ جیسن گلیسپی نے سسٹم کو اپنانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح یہ سب چل رہا ہے میں اس سے خوش ہوں، جب اس کو آزمایا نہیں جائے گا، تب تک اس پر بحث جاری رہے گی کہ آیا یہ اچھا ہے یا برا، اس کو ہو جانے دیں اور دیکھیں کہ یہ کیسا رہتا ہے۔ گلیسپی نے کہا کہ اگر یہ تجربہ کامیاب نہیں رہتا تو اس کو ختم کردیں لیکن اگر اسے موقع نہیں دیں گے تو اس کے بارے میں کیسے پتہ چلے گا۔