پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے مکی آرتھر کو وقار یونس کی جگہ قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ بنا دیا ہے۔
ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کی ناکام مہمات کے بعد سابقہ ہیڈ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد سے پاکستان کرکٹ بورڈ کوچنگ کے کیلئے کسی موزوں شخص کی تلاش میں سرگرداں تھا۔
قومی ٹیم کی موجودہ کارکردگی، پاکستان میں سیکیورٹی مسائل اور نسبتاً کم تنخواہ کے سبب اسے دنیا میں کوچنگ کی مشکل ترین نوکری تصور کی جاتی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے توچ کی تقرری کیلئے قومی ٹیم کے سابق قائدین وسیم اکرم اور رمیز راجہ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔
پی سی بی کے مطابق کمیٹی نے چار نام تجویز کیے تھے اور پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز سے تفصیلی مشاورت کے بعد مکی آرتھر سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے پاکستان کی کوچنگ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی اور وہ ممکنہ طور پر اس مہینے کے آخر میں اپنی ذمےداریاں سنبھال لیں گے۔
ابتدا میں پیٹر مورس اور اسٹورٹ لا کے ساتھ ساتھ عاقب جاوید کو گرین شرٹس کی کوچنگ کا مضبوط امیدوار قرار دیا جا رہا تھا لیکن مختلف وجوہات کے سبب ان امیداروں کے انکار کے بعد مکی آرتھر کے نام پر اتفاق کیا گیا۔
جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے مکی آرتھر کوچنگ کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور ان کی کوچنگ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم نے شاندار فتوحات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ تمام فارمیٹ میں عالمی نمبر ایک بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
مکی آرتھر کو دنیا کی دو بڑی ٹیموں کی کوچنگ کا تجربہ حاصل ہے جہاں آسٹریلیا کی کاچنگ سے قبل انہوں نے پانچ سال تک جنوبی افریقہ کی کوچنگ کی۔
آرتھر نے 2005 سے 2010 تک اپنے آبائی ملک جنوبی افریقہ کی کوچنگ کی جس کے بعد 2011 میں انہیں آسٹریلیا کا کوچ مقرر کیا گیا تاہم 2013 کی ایشز سیریز میں انگلینڈ کے ہاتھوں بدترین شکست کے سبب انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔
گزشتہ سال انہیں پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کراچی کنگز کی کوچنگ کی ذمے داری بھی سونپی گئی تھی لیکن کنگز کی ٹیم مایوس کن کارکردگی کے بعد ایونٹ کے پلے آف تک رسائی حاصل نہیں کر سکی تھی۔
قومی ٹیم کی کوچنگ کا عہدہ قبول کرنے کے بعد اب آرتھر کراچی کنگز کے کوچ کی ذمے داریاں سے دستبردار ہو جائیں گے۔