اسلام آباد: سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ایف سولہ طیاروں کا حصول ضرورت ہے اور امریکا نے طیاروں کی فراہمی کو شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط نہیں کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے آگے ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت ادا کی اورہماری قربانیوں کی بدولت ہی دنیا ذیادہ محفوظ ہوئی، امریکا کو چاہیئے کہ اس جنگ میں پاکستان کا ساتھ دے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف سولہ طیاروں کی خریداری کا تعلق شکیل آفریدی سے نہیں، امریکا کی جانب سے طیاروں کی فراہمی کو مشروط کیا گیا اورنہ ہی طیاروں کی خریداری کا معاملہ ختم ہوا ہے، طیاروں کی خریداری کے حوالے سے امریکا سے مذاکرات کئے جائیں گے۔
سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ایف 16 طیاروں کی خریداری سے پاکستان کی دفاعی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور کوشش ہوگی کہ امریکا بھی دہشت گردی کی اس جنگ میں ہمارے ساتھ کھڑا رہے۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے بہترین نتائج حاصل ہوئے اور کامیابیوں کے ساتھ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال میں بھی کافی بہتری آئی ہے، اب بہت سے ممالک پاکستان میں بلا خوف و خطر سرمایہ کاری کے لئے آرہے ہیں۔
پاک بھارت مذاکرات کے حوالے سے سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک جب بھی مذاکرات کی میز پر آنا چاہتے ہیں توغیر ریاستی عناصر تخریب کاری کے ذریعے اس میں رخنہ ڈال دیتے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ پٹھان کوٹ واقعے پر تعاون کا راستہ اختیار کریں گے اور بھارت کی جانب سے کچھ معلومات بھی آئی ہیں، اب عدالت فیصلہ کرے گی کہ معلومات درست تھیں یا نہیں۔
اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر بلوچستان میں بے امنی کی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف کسی بھی ملک یا ادارے کی جانب سے کوئی سازش ہوئی تو اس سے نہ صرف سختی سے نمٹا جائے گا بلکہ اسے دنیا کے سامنے بے نقاب بھی کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ طالبان سمیت تمام متحرک گروپس کو جنگ کا راستہ ترک کرکے مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا اور افغان حکومت کو بھی طالبان کو سنجیدہ مذاکرات کے لئے واضح پیغام دینا ہوگا، اب افغان پنا ہ گزینوں کی واپسی کا وقت بھی آگیا ہے۔
امریکا نے طیاروں کی فراہمی کو شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط نہیں کیا، سیکرٹری خارجہ
وقتِ اشاعت : May 7 – 2016