کوئٹہ : حقّ دو تحریک کے سربراہ اور بلوچستان صوبائی اسمبلی کے ممبر مولانا ہدایت الرحمان نے بلوچی اکیڈمی کا دورہ کیا اور اکیڈمی کی ایگزیکٹو باڈی کے ممبران سے ملاقات کی۔
اکیڈمی کے چیئرمین ہیبتان عمر نے مولانا ہدایت الرحمان کو بلوچی اکیڈمی کی علمی اور ادبی سرگرمیوں کے بارے میں ا?گاہی فراہم کی۔ مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ ادیب اور ادبی ادارے معاشرے کی تربیت اور قومی ثقافت اور زبان کے فروغ کے لیے اہم ستون ہوتے ہیں۔
حکومت کو ایسے علمی اور تحقیقی اداروں کی سرپرستی کرنی چاہیے تاکہ قوموں کی بنیادی اساس کو زندہ رکھنے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے بلوچی اکیڈمی سمیت بلوچی زبان کے اداروں کی سالانہ گرانٹ میں کٹوتی کرکے علم و ادب دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔
حکومت وقت کو ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے اور علمی و ادبی اداروں کی مزید سرپرستی کرنی چاہیے تاکہ ادب اور ثقافت کے ترویج کی کوششوں میں تیزی لائی جاسکے۔
مولانا ہدایت الرحمان نے کہا اس حوالے سے صوبائی وزیر خزانہ سے بھی بات ہوئی ہے اور انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ علمی و ادبی اداروں کے گرانٹ کو بحال کیا جائے گا۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان سے بھی درخواست کریں گے کہ صوبے میں علم و ادب کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ معاشرے میں برداشت اور تخلیق کے عمل کو فروغ دیا جاسکے۔
انہوں نے کہا ہم جدوجہد کررہے ہیں کہ گوادر، جیونی، اروماڑہ، پشکان اور پسنی میں سکولوں اور کالجوں سمیت پبلک لائبریوں کو نہ صرف فعال کیا جاسکے بلکہ ان کو تمام ضروری سہولیات بھی فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
Leave a Reply