|

وقتِ اشاعت :   May 8 – 2016

کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے سربراہ و سینیٹر میر اسرار زہری نے کہا ہے کہ کرپشن ختم کرنے کے دعویداروں نے کرپشن کو ہی فروغ دیا اور سابق سیکرٹری خزانہ کے گھر سے اتنی بڑی رقوم ملنا المیہ ہے سابق وزیراعلیٰ کے دور حکومت میں کرپشن ختم کی لیکن کمیشن ختم نہیں کی گئی اور کمیشن کو قانونی حیثیت حاصل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سابقہ دورحکومت کے وزراء پر تنقید کرنے والے آج خود اتنی بڑی کرپشن میں پھنس گئے کہ ان کا نکلنا بھی مشکل ہوگا 30 ارب روپے اگر کتے مار مہم پر لگانے کے بجائے تعلیم و صحت پر خرچ کرتے تو صوبے کے حالات بدلتے انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ کے سیکرٹری وزیر ‘ وزیراعلیٰ سے رابطے میں رہتے ہیں جب سابق وزیراعلیٰ اتنی بڑی کرپشن سے لاعلم ہیں تو پھر حکومت چلانے کی کیسے توقع کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ سابق دورحکومت میں شاید ختم کی ہو کمیشن کو ختم نہیں کیا اور کمیشن کو قانونی حیثیت بھی حاصل ہے انہوں نے کہا کہ جو واقعہ ہوا یہ بھی لین دین سے شروع ہوا شاید کسی کو کوئی زیادہ معاوضہ نہ ملا ہو تو سیکرٹری خزانہ کو ان تمام صورتحال کومدنظر رکھتے ہوئے زد میں لائے انہوں نے کہا کہ کرپشن اور کمیشن کیخلاف بات کریں تو ہمیں کسی اور طریقے سے دبانے کی کوشش کرتے ہیں اور بلوچستان میں لاقانونیت ہے اور کوئی بھی اس کی خیرخواہی نہیں چاہتے اور ہم یہی سمجھتے ہیں کہ جو رقم میونسپل کارپوریشن کیلئے ریلیز ہوئی کیونکہ ان میں کمیشن زیادہ تھی اس لئے اس رقم کو دو تین حلقوں کیلئے ریلیز کیا گیا ۔