|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

تربت:  بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے صوبائی ترجمان نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو ایک سازش کے تحت برباد کیا جارہا ہے

اس وقت بلوچستان کے چھ لاکھ بچے اسکولوں سے محروم ہیں بلوچستان ساٹھ ہزار سے زیادہ اسکول بند پڑے ہوئے ہیں اور دوسرے جانب بلوچستان بورڈ کوئٹہ میں میٹرک اور ایف ایس سی کے نمبروں کا بولی پیسوں پہ لگایا جارہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے حالیہ میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں بلوچستان بورڈ کی کرپٹ نظام اور رشوت نے غریب طلباء کے ساتھ جو زیادتی کی ہے

وہ قابل قبول نہیں میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں جن غریب اسٹوڈنٹس 170 اسکور کی ہے ان کا میڈیکل کالجز میں اگریگیٹ بہت کم ہے بورڈ کی نمبروں کی وجہ سے اور جن طلباء نے بلوچستان بورڈ میں رشوت دے کر نمبر زیادہ لی ہے

ان کا میڈیکل کالجز اسکور 140 سے کم ہوکر ان کا میڈیکل کالجز میں ایڈمیشن کے لیے اگریگیٹ زیادہ ہے جو بلوچستان بورڈ کوئٹہ کی تعلیم دشمن زہنت اور کرپٹ نظام کی عکاسی کرتا ہے بلوچستان میں نقل کو عام کر کے پہلے سے بلوچستان کے طلباء￿ کو تباہی کے دہانے پر پہنچا گیا ہے

جو انتہائی تشویشناک ہے بلوچستان بورڈ کوئٹہ کے خلاف تحریک شروع کرینگے ٹیلنٹڈ طلباء کے ساتھ زیادتی قابل قبول نہیں ایک روشن مستقبل بلوچستان کو تعلیم کے ذریعے دے سکتے ہیں نہ کے نقل اور نمبروں کی بولی لگا کر بلوچستان بورڈ کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں اور کرپٹ لوگوں کے خلاف کاروائی کو یقینی بنایا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *