کوئٹہ: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ صوبے بھر میں بولان میڈیکل یونیورسٹی سمیت دیگر تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے ساتھ ملکر زندگی کے مختلف شعبوں میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور جدید مہارت یافتہ افراد پیدا کر کے بلوچستان کے منظرنامے میں نیا انقلاب برپا کر رہی ہیں۔
یہ جدید ریسرچرز، پی ایچ ڈی سکالرز، میڈیکل پروفیشنلز اور نئے ہنرمند افراد زندگی کے تمام پہلوؤں پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں جن کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہو چکے ہیں
جو صوبے کے روشن مستقبل کو سنواریں گے۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ گزشتہ روز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے دورے کے موقع پر یہ جان کر خوشی ہوئی کہ وہاں نرسنگ، میڈیکل لیبارٹری، ڈینٹل اور سرجری سمیت بارہ مختلف ڈسپلن میں صوبے بھر کے تقریباً ایک ہزار کے قریب امیدواروں سے داخلہ ٹیسٹ لے جا رہے تھے. انٹری ٹیسٹ کے دوران فرداً فرداً ہر امتحانی ہال کے امیدواروں کے پاس گیے،
ان کی حوصلہ افزائی کی اور میڈیکل کورسز کے آغاز سے لیکر آخر تک اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی. رواں سال میں ایک ہزار افراد کو جدید تربیت فراہم کریگی جنہیں کورس کی تکمیل کے بعد پھر اپنی مہارت کا اشتراک کرنے کیلئے بیرون ملک بھیجا جائیگا۔
اگلے سال اس کی تعداد تین سے چار ہزار تک پہنچایا جائیگا.
ہماری طویل جدوجہد اور ذاتی دلچسپی کے نتیجے میں بلوچستان ایک اڑان بھرنے کیلئے تیار ہے۔
وہ دن گئے جب بلوچستان کے باشندے دوسرے صوبوں اور ممالک میں مزدور، ڈرائیور یا چوکیدار کے طور پر ملازمت تلاش کرتے تھے۔ اب صوبہ فخر کے ساتھ سائنسدانوں، میڈیکل ڈاکٹروں، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایکسپرٹس، ریسرچرز اور اعلیٰ مہارت یافتہ افراد کو برآمد کر رہا ہے
جو نہ صرف اپنی درخشندہ صلاحیتوں سے لوگوں مستفید کرینگے بلکہ اپنی گرانقدر خدمات کے حوض کئی گنا زیادہ پرکشش تنخواہوں حاصل کرنے کے قابل بن جائیں گے۔
ہائیر ایجوکیشن کے صوبے میں موجود اداروں کی بدولت اس تعلیمی تبدیلی کا بہت بڑا گہرا اثر ہوگا جو بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھولے گا۔
علاوہ ازیں پی ایچ ڈی کیلئے بیرونی ممالک گیے ہوئے اسکالرز سائنٹفک ایجوکیشن علم اور جدید مہارتوں سے لیس اپنے صوبے واپس آتے ہی وہ پائیدار ترقی، نت نئی ایجادات اور سائنسی سوچ و اپروچ کو آگے بڑھائیں گے اور یہی صوبے کے ایک روشن مستقبل کی ضمانت ہے.
Leave a Reply