کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے کال پر تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتمام 8فروری 2025کو یوم سیاہ منایا گیا۔
8فروری 2024کے زر وریاستی زور کے فراڈ، بوگس ، جعلی ، نام نہاد الیکشن اور فارم 47کے نیلامی کے مسلط غیر آئینی ، غیر جمہوری حکومت /حکومتوں کا ایک سال مکمل ہونے پر ملک بھر سمیت پشتونخوا وطن اور جنوبی پشتونخوا کے تمام اضلاع ہرنائی، پشین ، قلعہ عبداللہ ، چمن ، لورالائی ، موسیٰ خیل ، زیارت سنجاوی ، قلعہ سیف اللہ ، ژوب ، شیرانی ،سبی میں احتجاجی مظاہروں ، ریلیوں ، جلوسوں اور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔
مرکزی ریلی کوئٹہ میں پشتونخوامیپ کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال کی قیادت میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ سے نکالی گئی۔
ریلی کے شرکاء 8فروری 2024نیلامی کا فراڈ الیکشن مردہ باد، 26ویں آئینی ترمیم نامنظور، پیکا ایکٹ سیاہ قانون نامنظور، عمران خان سمیت تمام سیاسی اسیران کو رہا کرو ، جمہوریت جمہوریت زندہ آباد، آئین کی بالادستی تسلیم کرو، تحریک تحفظ آئین پاکستان زندہ آباد، محمود خان اچکزئی زندہ آباد کے فلگ شگاف نعریں لگائے گئے۔
ریلی میں پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر دائود شاہ کاکڑ ودیگر رہنماء، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ علی حسنین ودیگر رہنماء ، پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری عبدالحق ابدال ، صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان، صوبائی جنرل سیکرٹری کبیر افغان ، صوبائی ایگزیکٹوز منان خان بڑیچ، حاجی صورت خان کاکڑ، ضلع کوئٹہ کے سینئر معاونین سعید خان کاکڑ، جمشید خان دوتانی ، ضلع اطلاعات سیکرٹری فیصل کاکڑ دیگرضلعی،تحصیلوں کے رہنمائوں وکارکنوں نے شرکت کی۔
احتجاجی ریلی عدالت روڈ، منان چوک ، قندہاری بازار سے ہوتے ہوئے باچا خان چوک پر اختتام پذیر ہوکر احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوئی۔
احتجاجی جلسے کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کی سعادت ملک صدیق نے حاصل کی۔
جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض کبیر افغان نے سرانجام دیئے۔
احتجاجی جلسے سے عبدالرحیم زیارتوال، عبدالقہار خان ودان، دائود شاہ کاکڑ، علامہ علی حسنین نے خطاب کیا۔
عبدالرحیم زیارتوال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8فروری 2024کو اداروں نے سیاست میں واضح مداخلت کی ،عوام کے منتخب پارلیمنٹ نے ماضی میں الیکشن کمیشن کو خودمختیار ادارہ بناکر تمام اختیارات دیئے جو کہ اس خطے اور اردگرد کے ممالک میں کسی بھی الیکشن کمیشن کو حاصل نہیں تھے۔
لیکن بدقسمتی سے ملک کا الیکشن کمیشن صاف شفاف غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد میں ناکام رہا۔
8فروری کو جنہیں عوام نے ووٹ دیا کامیاب بنایا انہیں فارم 47کے ذریعے شکست دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ادارے فافن ، اقوام متحدہ، امریکہ ، یورپی یونین ، فرانس اور ملک کے عوام نے 8فروری 2024کے انتخابات کو مسترد کیا۔
کیا بینظیر کی جمہوریت یہ تھی کہ عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈال کر منتخب نمائندوں کی نشستیں چھینی جائے ؟
یہ ملک معاشی طور پر کنگال ہوچکاہے ہم مقروض ملک ہے کوئی قرض نہیں چکایا گیا ۔
معیشت میں کوئی بہتری نہیں آئی ۔
اس وقت ملک شدید سیاسی ، معاشی ، آئینی ، سماجی بحرانوں میں گر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بالخصوص پشتون دوہری جبر کا شکار ہے ۔
ایک جانب وفاق اور دوسری جانب اس صوبے میں جو کچھ ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہیں ۔
ہماری تجارت پر قدغنیں ، پابندیاں ہیں ۔
ہمارے عوام کا معاشی قتل جاری ہے۔
آج یہاں اس ملک میں نہ روزگار ہے نہ امن بلکہ اس صوبے میں کچھ بھی نہیں ۔
یہاں صرف چوری ، ڈکیتی ،کرپشن، پرسنٹیج، بے ایمانی کا دور دورہ ہے۔
رشوت خوری کے اس اڈے میں جو کچھ ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہیں ۔
امن وامان کی یہ صورتحال ہے کہ ملک بھر سے آنے اور جانیوالے مسافروں ، ٹرانسپورٹرز اور عوام کے لیے بین الصوبائی ، قومی شاہراہوں پر کوئی تحفظ حاصل نہیں ۔
ٹرانسپورٹرز احتجاج پر ہیں بسز بند ہیں ۔
کوئٹہ ژوب، کوئٹہ کراچی ، کوئٹہ جیکب آباد ہر طرف شاہراہیں بند ہیں ۔
ریلوے کا نظام بھی تباہ ہے۔
مسلط حکومت نے روزگار اور امن ختم کردیا ہے۔
آج دکانداروں ، تاجروں سے پوچھا جائے کہ ان کے کاروبار کی کیا صورتحال ہے وہ نان شبینہ کا محتاج بنتے جارہے ہیں۔
کوئٹہ شہر کھنڈارت میں تبدیل ہوچکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج کوئٹہ کے قبائل کی جدی پدری زمینوں پر ناروا غلط سیٹلمنٹ کے ذریعے قبضہ کیا جارہا ہے، عوام کے وسائل معدنیات پر قبضہ کرنے کے لیے سرکاری سرپرستی میں بدامنی کے واقعات تسلسل کے ساتھ جاری ہے یہ صورتحال کسی صورت ہمیں قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے وطن پر ایک نئی جنگ مسلط کی جارہی ہے۔
ہمارے وطن میں کوئی دہشتگرد نہیں۔
یہاں دہشتگردوں کو لایا گیا ،پالا گیا یہ تمام دہشت گرد اور دہشتگردی کی ذمہ داری حکومت ہے۔
دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے دہشتگردوں کے نام پر بدامنی پھیلائی جارہی ہے ۔
ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ نہ ہم دہشتگرد تھے نہ دہشتگر د ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیا۔
SIFC(سپیشل انویسمنٹ فیسلٹیشن کونسل ) کا قیام خود آئین کی پائمالی کے مترادف ہے۔
اس صوبے میں مائنز ایکٹ ہے مائنز کا اپنا محکمہ ہے لیکن وسائل اقوام وعوام کے وسائل پر قبضہ کے لیے SIFCبنائی گئی ۔
اسی طرح پیکا ایکٹ کے ذریعے آزادی صحافت پر مزید قدغنیںلگا دی گئی ۔
صحافی نہ کچھ نشر کرسکتے ہیں نہ سیاسی جمہوری سرگرمیوں میں شرکت کرسکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم فوج کے مخالف نہیں ہم فوج کی سیاسی کردار کے مخالف ہے ۔
آج جمہوریت پائمال ہے ۔
آئین پاکستان میں فوج کا حلف ہے کہ ہم سیاست میں مداخلت نہیں کرینگے لیکن کیا آج سیاست میں مداخلت نہیں ہورہی ؟
کیا یہاں الیکشن میں ایک کرنل کروڑوں روپے لیکر ہماری نمائندوں کی کامیابی کو ہار میں تبدیل کرکے فارم 47کے ذریعے لوگوں کو نہیں لایا ؟
عمران خان کی جیتی ہوئی سیٹیں چھینی گئی ان کے ایم این ایز کو ہرایا گیا اور جن لوگوں کو حکومت دی گئی دراصل وہ اپنے الیکشن ہار چکے ہیں ۔
اس طرح یہ ملک چلانے کے قابل نہیں ۔
ہوش کے ناخن لیئے جائیں ۔
ایسے فیصلے نہ کیئے جائیں جن کا آپ کے پاس اختیارات ہی ہو۔
آئین کی بالادستی ، پارلیمنٹ کی خودمختاری ، آئین میں اداروں کو دیئے گئے اختیارات کو تسلیم کرنا ہوگااور اس سے پاکستان کے بحران ختم ہوجائینگے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ بحرانوں سے نجات کا واحد راستہ موجودہ فارم 47کے حکومت کا خاتمہ اور آزادوخودمختار الیکشن کمیشن کے ذریعے انتخابات کا انعقاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج لوگوں کو اغواء کیا جاتا ہے ، اغواء کار آزاد گھوم رہے ہیں۔
کوئٹہ میں معصوم بچے منصور کاکڑ تاحال بازیاب نہ ہوسکا ایسے دیگر واقعات میں تمامغویان کو بازیاب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں جمہوری انداز میں اپنا مقدمہ ہر کسی کے سامنے رکھیں گے ۔
آج کے پرامن مظاہرے اجتماع سے بھی ساتھیوں کو اٹھایا گیا ، جنوبی پشتونخوا کے مختلف اضلاع میں خوف وہراس ، چھاپے ، گرفتاریاں، پی ٹی آئی کے دفاتر پر چھاپے ، دفاتر بند کرنے ، گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔
ژوب میں پشتونخوامیپ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جمال مندوخیل، باران کلیوال، نعیم خان، پی ٹی آئی کے عمر جان مندوخیل، حقو حریفال، عطاء محمد کبزئی، عبدالنور ، سنجاوی میں محمد قاہر خان کی گرفتاری ، سردار حبیب الرحمن دومڑ، سردار میراوئس خان ، ملک احسان دومڑ ، پی ٹی آئی کے جان دومڑ ، پشین میں پشتونخوامیپ اور پی ٹی آئی کے مرکزی وصوبائی وضلعی رہنمائوں پر ایف آئی آر کوئٹہ میں گرفتارہونیوالے سمیت تمام سیاسی کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
ہم میڈیا کی آج کے اجتماع میں شرکت پر تمام پرنٹ والیکٹرانک میڈیا کا شکریہ اور انہیں داد تحسین پیش کرتے ہیں اور مالکان اور تمام صحافیوں سے یہ کہتے ہیں کہ آئین کی بالادستی ، جمہوریت ، پاکستان کو بچانے کے لیے ہم سب نے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
پی ٹی آئی کے صوبائی صدر دائود شاہ کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8فروری کے فراڈ الیکشن کو آج ایک سال مکمل ہوا ہے اس دن پاکستا ن کے عوام نے عمران خان کو ووٹ کے ذریعے بھرپور مینڈیٹ دیا لیکن یہاں فارم 47 کی حکومت قائم کی گئی ہے اور ان لٹیروں کے ذریعے حکومت کو چلایا جارہا ہے۔
Leave a Reply