|

وقتِ اشاعت :   8 hours پہلے

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا آج کل جلاؤ گھیراؤ کرنا فیشن بن چکا۔ نو مئی کی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ کور کمانڈر ہاؤس میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی۔ کیا دنیا میں کبھی کہیں کور کمانڈر ہاؤس پر حملے ہوئے؟ جسٹس جمال  مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ ملزمان نے ملٹری کورٹس حوالگی کو چیلنج کیوں نہ کیا؟ کیا یہ اُن کی جانب سے لاپرواہی نہیں برتی گئی؟ سلمان اکرم راجہ  نے آرمی آفیسرز پر بھی آرٹیکل 175 لگانے کا مطالبہ کردیا ۔ جس پر جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا اگر کوئی ملٹری آفیسر آیا تو اس سوال کا جائزہ لیں گے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔

سزا یافتہ مجرم کے وکیل سلمان اکرم راجہ  نے سات رکنی آئینی بینچ کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہاکوئی عدالت آرٹیکل 175 کی شق تین کے باہر قائم ہی نہیں کی جا سکتی۔ آرمی آفیسرز پر بھی آرٹیکل 175 کی شق تین کا اطلاق ہونا چاہیے۔جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ اگر کوئی ملٹری آفیسر آیا تو اس سوال کا جائزہ لیں گے۔آپ کیس کے اختیار سماعت سے باہر نہ نکلیں۔بھارت کی مثال دے رہے ہیں وہاں پارلیمنٹ کے ذریعے قانون میں تبدیلی کی گئی۔ وہ کام جو پارلیمنٹ کے کرنے کا ہے وہ سپریم کورٹ سے کیوں کروانا چاہتے ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا پارلیمنٹ پتہ نہیں کن کاموں میں پڑی ہوئی ہے۔جو باتیں آپ یہاں کر رہے ہیں وہ پارلیمنٹ کے کرنے کی ہیں۔بنیادی حقوق کی حفاظت عدالت کا کام ہےمگر   بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر کوئی  ہمارے سامنے آئے بھی تو۔  کیا فوجی عدالتوں کو اپنے دائرہ اختیار سے متعلق جائزے کا اختیار ہے ؟کیا ملٹری کورٹ کا دائرہ اختیار سے متعلق کوئی فیصلہ موجود ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے تفصیلات لے کر کل آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ آج کل جلاؤ گھیراؤ کرنا فیشن بن چکا ہے۔نومئی کی فوٹیج ٹی وی چینلز پر بھی چلی جس میں دکھایا گیا کہ کور کمانڈر ہاؤس میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی۔بنگلہ دیش میں بھی یہی کچھ ہوا ۔ شام میں بھی لوٹ مار کی گئی ۔ کیا دنیا میں کبھی کہیں کور کمانڈر ہاؤس پر حملے ہوئے۔ سلمان اکرم راجا نے جواب دیا جی ہوئے ہیں ۔ اس کی مثالیں بھی دوں گا۔ کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *