کوئٹہ:تمام ٹیکس دہندگان کو عزت دیں اور ان کی شکایات سنیں کیونکہ وہ خود ٹیکس سے نہیں ڈرتے بلکہ ٹیکس کی ادائیگی کے عمل کی پیچیدگیوں سے ڈرتے ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ ان کیلئے سہولت پیدا کی جائے،
مناسب رسائی فراہم کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جمع کیے گئے ٹیکسز دوبارہ جائز طریقے سے خرچ بھی ہو رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی ٹیکس محتسب کے زیرِ اہتمام ایک روزہ آگہی سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر وفاقی ٹیکس محتسب آصف محمود جاء ، توصیف قریشی، اور چیف کلکٹر کسٹم سمیت صعنت و تجارت سے وابستہ افراد کی ایک بڑی تعداد موجود تھی. شرکاء سے خطاب میں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ موجودہ حکومت ٹیکس دہندگان کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، چاہے وہ چیمبر کے ممبران ہوں یا ٹیکس بار کے ممبران۔
ہم تمام متعلقہ افراد کی تجاویز اور سفارشات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں. یہ حقیقت ہے کہ ملک چلانے کیلئے ٹیکس کی بروقت ادائیگی ضروری ہے۔ حکومت جب بھی کوئی نیا ٹیکس لگانے کی کوشش کرتی ہے یا ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے اقدامات کرتی ہے تو اسے ملتوی کرنے کا شور مچ جاتا ہے کیونکہ بعض لوگ ریکارڈ پر نہیں آنا چاہتے حالانکہ یہ بات کی جا سکتی ہے کہ ٹیکس زیادہ ہے لیکن سسٹم سے ہٹ کر بات کرنا مناسب نہیں ہے۔
گورنر مندوخیل نے کہا کہ تاجروں کو یہ خدشہ بھی ہے کہ وفاقی ٹیکس محتسب سے رجوع کرنے کے بعد ٹیکس کا نظام مزید سخت ہو جائیگا۔ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ نکتہ بھی زیر بحث آیا کہ ٹیکس اصلاحات کے بعد لوگوں کو ٹیکس ادا کرنے میں کم پریشانی ہوگی اور جب انہیں معلوم ہوگا کہ ان کا پیسہ جائز طریقے سے خرچ ہو رہا ہے تو وہ بخوشی ٹیکس نیٹ میں آجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں ٹیکس چوری اور ٹیکس قوانین میں خامیاں ہیں لیکن ہمیں ٹیکس دہندگان کے جائز مسائل میں مدد کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے. گورنر بلوچستان نے وفاقی ٹیکس محتسب کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب کا ادارہ اپنے قیام سے لیکر اب تک اطمینان بخش کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے تاہم مزید بہتری لانے کی گنجائش بھی موجود ہے ۔