|

وقتِ اشاعت :   23 hours پہلے

گوادر:پسنی کے لاپتہ افراد کیاہل خانہ نے مکران کوسٹل ہائی وے پر دوبارہ دھرنا دے دی،8 گھنٹے تک ٹریفک معطل رہی،انتظامیہ نے دو دن کی مہلت مانگ لی,اہل خانہ نے دو دن کے لیے دھرنا موخر کردیا

،پسنی میں 8 افراد لاپتہ ہیں تفصیلات کے مطابق پسنی سے لاپتہ ہونے والے افراد کے فیملی نے جمعہ کے روز مکران کوسٹل ہائی وے پر پسنی زیروپوائنٹ کے مقام پر دھرنا دیکر احتجاج کیا، لاپتہ افراد کے فیملی کی احتجاج کے ساتھ سیاسی پارٹیوں کے ورکرز بھی موجود تھے۔لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے آٹھ گھنٹے تک مین شاہراہ پر دھرنا دیکر احتجاج کیا ،مکران کوسٹل ہائی وے بند ہوجانے کی وجہ سے روڈ کے دونوں طرف سینکڑوں مسافر بسیں کھڑی ہیں جبکہ متعدد مسافر روڈ کے دونوں جانب روڈ کھلنے کے انتظار میں بیھٹے ہوئے ہیں۔

مظاہرین سے انتظامی افسران اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم خان گچکی ،ڈی ایس پی پولیس زاہد حسین اور ایس ایچ او پسنی شکیب ارسلان اور ایس ایچ او صدر تھانہ خالد دشتی نے مذاکرات کیے تاہم لاپتہ افراد کے لواحقین کا کہنا ہے کہ پہلے بھی مذاکرات کرکے انکے دھرنا کو ختم کرایا گیا لیکن اٹھائے گئے افراد کو نہیں چھوڑا گیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اٹھائے گئے تمام افراد بے گناہ ہیں،مظاہرین نے بتایا کہ جب تک پسنی سے اٹھائے گئے نوجوانوں کو نہیں چھوڑا جاتا مکران کوسٹل ہائی وے پر دھرنا جاری رہے گا۔

لیکن شام۔گئے ڈی ایس پی گوادر ملک احمد کی یقین دہانی پر لاپتہ افراد کے لواحقین نے دو دن کے لئے اپنا دھرنا مخر کر دیا جس کے بعد مکران کوسٹل ہائی وے پر ٹریفک کی روانی بحال ہو گئی۔مذاکرات میں اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم احمد گچکی، ایس ڈی پی او پسنی سرکل زاہد حسین، ایس ایچ او پسنی شکیب ارسلان، ایس ایچ او صدر تھانہ خالد حسین دشتی، پرویز سفر و دیگر شامل تھے۔احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ اگر دو دن تک انکے لوگ بازیاب نہیں کیے گئے تو وہ دوبارہ مکران کوسٹل۔ہائی وے کو بند کردینگے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *