تربت: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے مرکزی ترجمان جاری نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ حب بھوانی میں بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے پرامن احتجاج پر پولیس کے لاٹھی چارج ، سیما بلوچ اور ماہ زیب بلوچ کی غیر قانونی گرفتاری کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔
یہ عمل ریاست کی جانب سے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔ بلوچستان کے عوام کو ان کے آئینی حقوق سے محروم رکھنا اور ان کے پرامن احتجاج کو جبر سے دبانا ناقابل قبول ہے۔سیما بلوچ اور ماہ زیب بلوچ جیسے بہادر افراد، جو اپنے پیاروں کے لیے انصاف کی تلاش میں نکلے ہیں،
کو گرفتار کر کے ریاست یہ پیغام دے رہی ہے کہ وہ عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے ان کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ یہ غیر قانونی گرفتاری اور پرامن احتجاج پر تشدد ریاستی ظلم کی انتہا ہے۔بی ایس او پجار مطالبہ کرتی ہے کہ سیما بلوچ اور ماہ زیب بلوچ کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ ریاستی جبر بند کیا جائے۔
ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ریاست اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے اور بلوچستان کے عوام کو ان کے جائز حقوق فراہم کرے۔بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ ہر محاذ پر کھڑی رہے گی اور ان کی جدوجہد کو جاری رکھے گی جب تک کہ انصاف نہ مل جائے۔ ریاستی جبر کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
Leave a Reply