|

وقتِ اشاعت :   12 hours پہلے

ملک میں ماہ صیام کے دوران مہنگائی ویسے بھی بے قابو ہو جاتا ہے۔
پھل، سبزیاں، مصالحہ جات، کجھور، مشروبات سمیت ہر چیز کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگتی ہے۔
عام مارکیٹوںمیںچیزوں کی فروخت پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔ پرائس کنٹرول کمیٹیاں ملک کے کسی بھی شہر میں فعال نہیں ،مافیا من مانی قیمتوں پر چیزیں فروخت کرکے عوام کی کمر توڑ رہے ہیں ۔
حکومت کی پہلی ترجیح پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کرنا ہے اور وزیراعظم رمضان پیکج پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے تاکہ عوام کو ماہ مبارک میں ریلیف مل سکے۔
دوسری جانب مہنگائی کے حوالے سے ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.09 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ادارہ شماریات کی جانب سے ہفتہ واربنیادوں پر مہنگائی کے اعدادوشمارجاری کردیے گئے ہیں جس کے مطابق مہنگائی کی سالانہ شرح0.87 فیصد کی سطح پرآگئی ہے۔ \
ایک ہفتے کے دوران 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 20 اشیاکی قیمتوں میں کمی اور 18کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایک ہفتے کے دوران کیلے 18 روپے فی درجن تک مہنگے ہوئے، چینی مزید 5 روپے مہنگی ہوکر فی کلو 162 روپے 64 پیسے رہی، ایل پی جی کا گھریلوسلنڈر 83 روپے 25 پیسے تک مہنگا ہوا ہے۔
انڈے فی درجن7 روپے23 پیسے، مٹن6 روپے 56 پیسے، 20کلو آٹے کا تھیلا 3 روپے 91 پیسے،بیف 50 پیسے تک بڑھا، اس کے علاوہ کپڑے، گڑ، سگریٹ اور چاول بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔
ایک ہفتے میں پیاز 4 روپے 95 پیسے، ٹماٹر2 روپے، آلو 2 روپے، دال ماش 4 روپے، باسمتی ٹوٹا چاول 3 روپے تک سستے ہوئے، تازہ دودھ، دال مونگ اور دہی بھی سستی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔
یہ اعداد شمار اپنی جگہ مگر مارکیٹ میں اس کے برعکس چیزیں فروخت ہورہی ہیں۔
مارکیٹ پر مخصوص مافیاز کا کنٹرول ہے، بیوپاری اپنی طرف سے مارکیٹ میں قیمتوں کا تعین کرتے ہیں جب چیزیں مارکیٹ تک پہنچ جاتی ہیں تو عوام کی پہنچ سے دور ہوجاتی ہیں لہذا حکومت اپنی رٹ قائم کرنے کیلئے سب سے پہلے مافیاز کے خلاف کریک ڈاؤن کرے ۔
نیز مارکیٹوں میں پرائس لسٹ آویزاں کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کو متحرک کرے اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر چیزوں کی خرید و فروخت کے حوالے سے بریفنگ لے۔
ان اقدامات سے یقینا بہت اثر پڑے گا، عوام کو ماہ صیام میں مہنگائی کے اس دور میں کچھ ریلیف میسر آئے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *