خضدار: صوبائی حکومت نے بی این پی کے سربراہ سرداراختر جان مینگل اور اس کے صاحب زادہ گورگین مینگل سمیت 1800 افراد کے خلاف چوتھی آیف آئی آر بھی واپس لے لی سردار اختر جان مینگل ان کے صاحب زادہ گورگین مینگل سمیت پولیس تھانہ وڈھ میں گرفتاری دینے کے لئے بارہ دن سے بیٹھے رہنے کے بعد پر امن طریقہ اٹھ گئے
تھانہ سے گھر منتقل ہونے سے قبل سردار اختر جان مینگل نے عوام الناس تاجر برادری اور بی این پی کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کارکنان وڈھ کے تاجر برادری ہندوپنچائیت آپ سب کو مبارک پولیس تھانہ وڈھ میں درج
چوتھی آیف آئی آر بھی واپس ھو گئی چاروں بوگس جعلی آیف آئی آرز میں مجموعی طور پر 1800 نہتے تاجروں عوام الناس سیاسی کارکنوں کے خلاف درج کیا گیا تھا جسے عوام کی طاقت کی بدولت حکومت واپس لینے پر مجبور ہو گئی سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ وڈھ کے معاملات و بلوچستان کے معاملات ایک دوسرے سے مختلف نہیں بلوچستان میں ہر جگہ کشت خون ہے پورے بلوچستان میں حکومت اپنی رٹ کھو چکی ہے
بلوچستان کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں حکومت کی کنٹرول ھو سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ عوام سب سے بڑی طاقت ہے جو اقتدار میں حکومتی کولاتی ہے اور جنہیں عوام منتخب کرتی ہے انہیں عوام کا درد ہوتا ہے مگر افسوس یہاں پیسے کے بل بوتے پر منتخب ہوتے ہیں
پیسے کے بل بوتے پر اقتدار حاصل کرتے ہیں اور پھر پورا وقت اپنے پیسوں کو حاصل کرنے پر صرف کرتے ہیں انہیں عوام سے کوئی ہمدردی نہیں ھوتی آج بلوچستان میں جو کچھ ہو رھا ہے یہ ستر سالوں سے جاری ظلم زیادتیوں کا نتیجہ ہے بلوچستان میں ایسا کوئی گھر محلہ نہیں جہاں سے کوئی شخص لاپتہ نہیں ہوا
ہو یا کسی گھر میں کوئی لاش نہیں کیا ھو ایسی صورتحال میں بلوچستان کے عوام اور نوجوانوں سے خیر کی توقع رکھنا خام خیالی کے سواء کچھ نہیں حکومتی وزراء بڑکھیں مارتے نہیں تھکتے نوجوانوں لشکروں کی تعداد میں پہاڑوں سے نیچے اترتے ہیں زہری اورناچ منگچر وغیرہ اس کی مثال ہے جائیں نہ حکومتی وزراء ان کا مقابلہ کریں؟
میں سمجھتا ھوں کہ اس پوری صورتحال کا زمہ دار ریاستی ادارے اور حکومتوں کی پالیسیاں ہیں ہم ریاست کو کھڈے میں نہیں دھکیل رہے ہیں مگر میں یہ یقین سے کہہ سکتا ھوں کہ ریاستی اداروں کی اقدامات اور حکومتی پالیسیاں اس ملک کو کھڈے میں دھکیل دہنگیآج بلوچستان میں حکومتی ادارے محفوظ نہیں پولیس لیویز کے تھانوں پر دن کی روشنی میں حملے کئے جاتے ہیں اور ان کے ہاتھوں سے ان کی اسلح چھین کر لے جاتے ہیں یہ بڑے فرمانبرادی سے اپنی ہتھیار ان کے حوالے کرتے ہیں
Leave a Reply