|

وقتِ اشاعت :   May 14 – 2016

کوئٹہ :  مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں نیب کی جانب سے دوسری بار طلب کرنے کے باوجود سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو پیش نہیں ہوئے۔ تاہم میر خالد لانگو نے اعلان کیا ہے کہ وہ پیر کو نیب کے سامنے پیش ہوں گے۔نیب ترجمان کے مطابق مشتاق رئیسانی کیس میں پوچھ گچھ کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان کے سابق مشیر برائے خزانہ میر خالد لانگو کو جمعرات کو قومی احتساب بیورو کے دفتر طلب کیا گیا تھا۔پیش نہ ہونے پر ان کے گھر کے پتے پر دوسری بار سمن جاری کئے گئے جس میں انہیں آج پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ تاہم دفتری اوقات سے ایک گھنٹہ زائد یعنی شام چھ بجے تک نیب حکام انتظار کرتے رہے لیکن خالد لانگو پیش نہ ہوئے۔ نیب ذرائع کے مطابق اب انہیں پیش ہونے کیلئے تیسری بار نوٹس جاری کیا جائے گا۔ پھر بھی پیش نہ ہوئے تو خالد لانگو کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ دوسری جانب میر خالد لانگو نے میڈیا سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے پیر کو نیب کے سامنے پیش ہونے کا اعلان کیا ہے۔ سابق مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ میڈیا کے کچھ حلقوں اور سوشل میڈیا پر ان کے پاکستان چھوڑنے سے متعلق غلط خبریں چلائی گئیں جبکہ وہ پاکستان میں اور اپنے گاؤں خالق آباد منگوچر میں موجود ہیں اور اپنے حلقہ کے عوام اور قبیلے کے معتبرین کو اعتماد میں لے رہے ہیں۔ علاقہ دور دراز ہونے اورموبائل فون سروس نیٹ ورک کے نہ ہونے کی وجہ سے کسی سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ خالد لانگو کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسمبلی کے فلور پر مقدمات کا سامنا اور نیب سے تفتیش میں تعاون کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس پر اب بھی قائم ہیں اور پیر کو نیب کے سامنے پیش ہوں گے۔سابق مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وہ سیاسی کے ساتھ ساتھ قبائلی حیثیت رکھتے ہیں ۔ سیاسی سطح پر تو مشاورت کرلی گئی تھی جبکہ انتخابی حلقے اور قبیلے کی سطح پر مشاورت کیلئے وہ اپنے گاؤں کے دورہ کررہے ہیں ۔ خالد لانگو کا کہنا تھا کہ پاکستان ان کا ملک ہے اور ان کا جینا مرنا اس ملک کیلئے ہے۔ پاکستان سے بھاگنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ بھاگنے کا مطلب یہی ہوگا کہ وہ خدانخواستہ چور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک شہید باپ کے بیٹے اور شہید بھائیوں کے بھائی ہیں اور ان کے خمیر میں فرار کا راستہ اختیار کرنا شامل نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب اس ملک کا ایک آزاد اور قانونی و آئینی ادارہ ہے ۔نیب سمیت ملک کے تمام اداروں پر انہیں اعتماد ہے ۔امید ہے کہ نیب شفاف اور غیرجانبدارانہ طریقے سے کرپشن کے اس کیس کی تحقیقات کرے گی۔