کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے ارکان کا رمضان کے دوران بجلی اور گیس کی عدم فراہمی پر احتجاج ، ڈپٹی اسپیکر نے کیسکو اور سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کو طلب کرلیا ۔
جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ رمضان میں کیسکو اور سوئی سدرن گیس کمپنی نے بجلی اور گیس کی فراہمی جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا
لیکن سریاب میں نہ سحری اور نہ ہی افطار میں بجلی اور گیس ہوتے ہیں لوگوں سے بھاری بھر کم بل وصول کئے جارہے ہیں کیسکو اورسوئی گیس حکام کو اسمبلی میں طلب کیا جائے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اصغر علی ترین نے کہا کہ پشین کی 12لاکھ کی آبادی کو صرف دو فیزاور چند گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے
لوگ پینے کے پانی سے محروم ہوچکے ہیںکیسکو حکام ٹس سے مس نہیں ہورہے کیسکو چیف کو صوبے میں رہنے کا کوئی حق نہیں ۔
بی اے پی کی رکن فرح عظیم شاہ نے کہا کہ گیس کی اعلانیہ اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے ایک طرف مسائل ہیں تو دوسری طرف گیس لیکج کے دھماکوں سے لوگ مر رہے ہیں جس پر ڈپٹی اسپیکر غزالہ گولہ نے رولنگ دیتے ہوئے کیسکو اور سوئی گیس حکام کو طلب کرلیا۔
اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے رکن میر زابد علی ریکی نے کہا کہ ماشکیل میں سرحدی راہداری کی بندش پر وہاں کے لوگوں نے کوئٹہ میں دھرنا دیا مذاکرات کے بعد یہ طے ہوا کہ راہداری کھول دی جائے گی
آج تین ماہ سے زائد ہوگئے ہیں کراسنگ پوائنٹ بند ہے یہ ایک انتہائی اہم مسئلہ ہے اس کا نوٹس لیا جائے جس پر صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ ماشکیل اور خاران کے عوام کو سرحد کی بندش سے تکلیف ہے میر زابدعلی ریکی کے ساتھ ملکر اس مسئلے کا حل نکالیں گے۔
جماعت اسلامی کے رکن عبدالمجید بادینی نے نکتہ اعتراض پر صوبے میں دو سال سے زکواۃ کی عدم تقسیم کی وجہ سے عوام کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نے ایک بہتر اعلان کیاہے کہ وہ محکمہ زکواۃ کو ختم کریں گے
انہوں نے کہا کہ جو زکواۃ کی رقم دو سال سے نہیں دی گئی غریب اور نادارا افراد کو ادا کی جائے تاکہ وہ عید کی خوشیاں مناسکیں ۔انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل تیار ہونے والی ہے لیکن ابتک ریٹ کا تعین نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے زمیندارپریشان ہیںمسئلے کاحل نکالا جائے ۔
Leave a Reply