|

وقتِ اشاعت :   17 hours پہلے

تربت:  تربت یونیورسٹی میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی (بساک) کا دھرنا جاری ہے، رمضان کے مقدس مہینے کے باوجود طلبہ سخت گرمی میں ایڈمن بلاک کے سامنے بیٹھے ہیں۔

یونیورسٹی انتظامیہ اور متعلقہ حکام کی جانب سے تاحال کوئی سنجیدہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

بساک کا یہ احتجاج یونیورسٹی انتظامیہ کے اْس فیصلے کے خلاف ہے جس میں ایک طالب علم کو یونیورسٹی سے نکالا گیا اور پانچ دیگر کو معطل کیا گیا ہے۔

طلبہ کا مؤقف ہے کہ یہ سزائیں غیر منصفانہ ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کے مسائل کو نظرانداز کرنے کی عکاسی کرتی ہیں۔

احتجاجی طلبہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ معطل اور نکالے گئے طلبہ کو بحال کیا جائے اور یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ کے مسائل کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

دھرنے کے دوران طلبہ نے پرامن احتجاج کو برقرار رکھا ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ سے مذاکرات کی اپیل کی ہے۔

تاہم انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔

سماجی حلقوں اور طلبہ تنظیموں نے طلبہ کے اس احتجاج پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طلبہ کے مسائل کو سنجیدگی سے لے اور جلد از جلد اس کا حل نکالے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں معمول پر آ سکیں۔

یاد رہے کہ تربت یونیورسٹی کی. انتظامیہ نے بساک سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو اسٹال لگانے کی اجازت نہیں دی تھی اور اس کے ردعمل میں طلبہ کے احتجاج پر منشیات کا الزام لگاکر ایک طالب علم کا داخلہ ختم اور پانچ دیگر طلبا کو معطل کیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *