کوئٹہ: نیشنل پارٹی کی صوبائی خواتین سیکرٹری اور رکن اسمبلی کلثوم نیاز بلوچ نے بلوچستان میں ممکنہ بڑے آپریشن کی خبروں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت کے بے جا استعمال سے مسائل حل نہیں بلکہ مزید سنگین ہوں گے
بلوچستان پہلے ہی بدترین استحصال، جبری گمشدگیوں اور جبر کا شکار ہے اور اب مزید آپریشنز کے ذریعے عوام کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے‘اپنے جاری کردہ بیان میں کلثوم نیاز بلوچ نے کہا کہ صوبے میں بدآمنی اور بے روزگار کے باعث ہر طبقہ فکر کے لوگ پریشان ہے
آپریشن سے کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ہے بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اس کو سیاسی ڈائیلاگ سے حل کیا جائے طاقت سے حالات مزید خراب ہوئے ہیں
2006 سے لیکر ابتک جو صورتحال بلوچستان میں ہے اس سے حالات ٹھیک نہیں ہے بلکہ مزید گھمبیر ہوتی جارہی ہے نیشنل پارٹی جمہوری سو چ پر یقین رکھتی ہے اور ہم ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے
انہوں نے کہا کہ طاقت کے ذریعے امن قائم کرنے کا خواب ایک خطرناک دھوکہ ہے، اور ماضی میں کیے گئے ایسے اقدامات نے پہلے ہی صوبے میں نفرت اور بداعتمادی کو جنم دیا ہے انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ریاست نے طاقت کے ذریعے مسائل کو دبانے کی پالیسی جاری رکھی
تو اس کے نتائج مزید بدامنی، نفرت اور غیر یقینی کی صورت میں نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام کو دیوار سے لگانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی بلوچستان کے عوام کو محکوم بنانے کے منصوبے ترک کیے جائیں اور اگر ریاست واقعی اس خطے میں امن چاہتی ہے تو ظلم و جبر کے بجائے ایک بامعنی سیاسی عمل شروع کیا جائے۔
Leave a Reply