|

وقتِ اشاعت :   23 hours پہلے

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ آج شال میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ہونے والی پرامن احتجاجی مظاہرے پر ریاستی اداروں کا جارحانہ حملہ نوآبادیاتی وحشت و بربریت کا گھناؤنا اظہار ہے،

ریاستی دہشتگردی کے باعث متعدد مظاہرین شہید اور درجنوں زخمی ہوئے البتہ سینکڑوں افراد کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور یہ عزم کرتے ہیں بی ایس او ریاستی دہشت گردی کے خلاف غیر مصالحت جدوجہد جاری رکھے گی۔ترجمان نے کہا کہ بلوچستان دھائیوں پر محیط ریاستی ظلم و زوراکی کا شکار ہے،

ہر گزرتے دن بلوچ عوام کے خلاف ریاستی دہشت گردی میں بیش بہا اضافہ ہو رہا ہے، پر امن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ نے آج دنیا بھر میں یہ حقیقت آشکار کر دیا ہے کہ غیر فطری ریاست مکمل طور پر بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے اور اپنی مکارانہ نوآبادیاتی پالیسیوں کو بزورِ طاقت عوام پر مسلط کرنے اور محکوم قوم کو اپنی حقوق کی دفاع کرنے سے دستبردار کرنے کی روش کو برقرار رکھنے کی ناکام کوششیں جاری رکھی ہوئی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ پرامن احتجاجی مظاہرین پر جبر و استبداد اور ریاستی اداروں نے دہشتگردی کے ظلمات نہ ڈھائے ہوں، اس طرز کے انسانیت سوز واقعات بلوچستان میں معمولات کا حصہ بن چکی ہیں،

ایسے واقعات نے حاکم و محکوم اور ظالم و مظلوم کے رشتے مزید کو واضح کردیا ہے، مگر طاقت کے نشے میں دھت قابض ریاست یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ ریاستی دہشتگردی بلوچ قومی تحریک کو فکری پختگی اور بھر پور توانا تحریک میں بدل دے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *