|

وقتِ اشاعت :   2 days پہلے

کوئٹہ :  سیکرٹری پاپولیشن بلوچستان عبداللہ خان نے کہا ہے کہ خاندانی منصوبہ بندی کے ذریعے ہی صحت مند معاشرے کی تشکیل اور توازن میں اپنا کردار ادا کیا جاسکتا ہے جب بچہ صحت مند ہوگا تو تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں اپنی قابلیت کا لوہا منوائے گا

محکمہ کے ذمہ داران اور کمیونٹی بیسڈ فیملی ویلفیئر ورکر پاپولیشن کے مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے گھر گھر پہنچا نے میں اپنا مثبت کردار اداکررہے ہیںماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے خاندانی منصوبہ کے ذرائع کو اپنانا ناگزیر ہے تعلیم،

صحت سمیت دیگر اداروں کی ذمہ داری ہے کہ خاندانی منصوبہ بندی، تولیدی صحت کے وسائل اور سروس لوگوں تک پہنچائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز محکمہ بہبود آبادی کی جانب سے معاشی اور سماجی زندگی پر متوازن خاندان کے اثرات کے حوالے سے آر ایچ سی سینٹرفاطمہ جناح ہسپتال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر شیرین ، جمعہ خان کاکڑ، عبد الستار شاہوانی، ڈاکٹر سرمد سعید، محمد ایوب کاکڑ،ڈاکٹر عمبرین مینگل، مشتاق مینگل ، ولی محمد بڑیچ ، نور اللہ ترین، ڈاکٹر طاہرہ ممتاز ، عبد اللطیف محمد حسنی اور مختلف سینٹرز کے فیملی ورکرز کی بڑی تعدادموجود تھی۔

عبداللہ خان نے کہا کہ آبادی بڑھنے سے خاندان اور معاشرے پر برے اثرات پڑتے ہیں

جس سے بچوں کی بہتر نشو ونما نہ ہونے سے ان کی ذہنی صلاحیتیں کم ہوجاتی ہیں اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں بہتر کردار ادا نہیں کرسکتے محکمہ بہبود آبادی کے آفیسران او ڈاکٹرز نے حوصلہ افزا پروگرام کئے ہیں ۔

جھل مگسی، خضدار، لسبیلہ زیارت، موسیٰ خیل، مستونگ، نوشکی ، جعفر آباد میں خاندانی منصوبہ کے حوالے سے آگاہی سمیت صحت کے حوالے سے بہتر کام ہورہا ہے۔

ہسپتالوں کے ذریعے خاندانی منصوبہ بندی کے ذریعے ہی مثبت نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

خاندانی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل جنم لے رہے ہیں غربت، تعلیم و تربیت ، مہنگائی، صحت کی سہولیات سمیت زندگی کے میدان میں ہمیں بہت سارے مسائل کا سامنا ہے اس حوالے سے محکمہ نے بہت ساری پالیسیاں بنائی ہیں جن کے ذریعے مثبت نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں ۔

پاکستان میں پہلی بار بلوچستان میں ہم نے کمیونٹی بیسڈ فیملی ویلفیئر ورکر پروجیکٹ کے تحت تمام اضلاع میں تعیناتی عمل میں لائی ہے جب سے یہ لڑکیاں محکمے میں آئی ہیں جس سے محکمہ کو تقویت ملی ہے ہر گائوں شہر میں پہنچ کر خاندانی منصوبہ بندی کے پیغام کو لوگوں تک پہنچارہی ہیں جس سے کامیابی مل رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بہت جلد پبلک سروس کمیشن سے 30 سے زائد لیڈی ڈاکٹرز کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی ۔

نان ٹیکنیکل کیڈرز آفیسرز کی اسامیوں کا پبلک سروس کمیشن سے نتیجہ آچکا ہے انٹرویوز کے بعد ان کی تعیناتی ہوگی۔

ہر ضلع اور گائوں میں سوشل موبلائزر، کمیونٹی بیسڈ فیملی ورکرز کے ذریعے شعور و آگاہی کے ذریعے آبادی کو کنٹرول اور صحت مند معاشرہ تشکیل پائے گا ۔

محکمہ تعلیم، صحت ، بہبود آبادی لوگوں کو خاندانی منصوبہ کے وسائل اور سروسز اور پہنچانا اور ہسپتالوں مارکیٹ میں وہ چیزوں کی دستیابی اور علاج کے طریقے مہیا کرنے کی ضرورت ہے ۔

بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے جید علما کرام کا کردار بڑی اہمیت کا حامل ہے انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ہر اچھے کام میں حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اور اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے تاکہ معاشی و سماجی زندگی پر فیملی کو متوازن رکھا جاسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *