|

وقتِ اشاعت :   21 hours پہلے

کوئٹہ: بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے کہا کہ کراچی بار ایسوسی ایشن اور سندھ بھر سے ہزاروں وکلا سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سول سوسائٹی کی جانب سے آج سندھ بھر میں قومی شاہراہوں میں جاری دھرنا کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے باشعور وکلاء نے سندھ دریا سے چھ کینالز نکالنے اور 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دھرنا دیکر ایک تاریخ رقم کی ہے

دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین بلوچستان راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے کہا کہ وفاقی حکومت میں شامل جماعتوں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر سندھ دریا سے کینالز نکالنے کا فیصلہ واپس کرے سندھ کے باشعور ہزاروں وکلاء عوام کی جانب سے کینالز نکالنے کے خلاف دھرنا ایک ریفرنڈم ہے

اور دنیا کا کوئی بھی طاقت عوام کے سامنے ٹھہر نہیں سکتی انہوں نے کہا قوموں کے وسائل پر معدنیات پر پانی پر وفاق اور اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے جبری قبضہ جاری ہے جسے عوام نے مسترد کردیا ہے انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتیں مکمل طور پر ایگزیکٹوو کے زیر کنٹرول ہیں سندھ دریا سے کینالز نکالنے کا معاملہ ہو یہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کے معدنیات کا معاملہ ہو کوئی بھی باشعور وکلاء عوام سیاسی پارٹی عدالتوں جانے کی بجائے روڈ سڑک پر احتجاج کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ عدالتیں اپنا معیار کھو چکے ہیں جوڈیشری میں کرپشن اقرباء پروری اپنے منظور نظر لوگوں کو نوازنے کا سلسلہ جاری ہے

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں اس وقت سینکڑوں سیاسی کارکن عمران خان ڈاکٹر ماہ رنگ سمیت پابند سلاسل ہیں اب وقت آچکا ہے کہ ملک بھر کے عوام اپنا جدوجہد تیز کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *