|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے

کوئٹہ:  محکمہ آبپاشی بلوچستان نے 2022 کے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ کچھی کینال کو مکمل طور پر بحال کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں ڈیرہ بگٹی کی 50 ہزار ایکڑ زرعی اراضی کو سیرابی کی فراہمی بحال ہو گئی ہے۔

اس اہم پیش رفت کے ساتھ ہی صوبے بھر میں نہری نظام کی بھل صفائی کے لیے بھی ہنگامی بنیادوں پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے سیکرٹری آبپاشی بلوچستان حافظ عبدالماجد کے مطابق صوبے کی اکثر نہریں کچی نوعیت کی ہیں، جن میں سال بھر پانی کی روانی جاری رہتی ہے۔

اس مستقل بہاؤ کی وجہ سے دریائی مٹی اور ریت نہروں میں جمع ہو کر پانی کی روانی میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے۔

ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سالانہ بنیادوں پر پانی کی بندش کے دوران نہروں کی صفائی کی جاتی ہے، جو اس سال 15 اپریل سے 30 اپریل تک جاری رہے گی محکمہ آبپاشی کو اس مقصد کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر 10 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے ہیں تاکہ بھل صفائی کا عمل مؤثر انداز میں مکمل کیا جا سکے

مین پٹ فیڈر کینال کی صفائی کا کام کامیابی کے ساتھ آر ڈی 245 پر شروع کر دیا گیا ہے، جہاں دو ڈوزر اور نو ایکسکیویٹرز مٹی کی رکاوٹیں دور کرنے میں مصروف ہیں۔

مزید ایک ڈوزر اور تین ایکسکیویٹرز 20 اپریل کو وہاں پہنچا دیے جائیں گے۔

صفائی کا عمل دو نو گھنٹے کی شفٹوں میں جاری ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ کام تیزی سے مکمل کیا جا سکے محکمہ نے ہدف مقرر کیا ہے کہ یہ تمام بھل صفائی کا کام 5 مئی تک مکمل کر لیا جائے گا۔

فیلڈ ٹیموں کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،

اور تمام وسائل کو بروئے کار لا کر یہ ہدف حاصل کیا جائے گا وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی کی قیادت میں صوبے میں آبپاشی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

نہری ڈھانچے کی بحالی، صفائی کے مربوط منصوبے اور جدید مشینری کے استعمال سے زرعی ترقی کی راہ ہموار ہو رہی ہے، جو بلوچستان کی معیشت اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *