چین نے سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کرنے والے ممالک محتاط رہیں۔
چین نے دنیا بھر کے ممالک کو سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ ایسے تجارتی معاہدے کرنے سے گریز کریں جو بیجنگ کے مفادات کو نقصان پہنچائیں، یہ وارننگ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ اپنے عروج پر ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایسے ممالک پر دباؤ ڈالنے کی تیاری کر رہی ہے جو امریکا سے محصولات میں کمی کے خواہاں ہیں تاکہ وہ چین کے ساتھ تجارت محدود کریں۔
چین کی وزارتِ تجارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مصالحانہ رویہ امن نہیں لاتا اور سمجھوتہ عزت نہیں پاتا۔
بیجنگ نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی ملک اپنے وقتی مفادات کے لیے چین کے مفادات کو قربان کرتا ہے تو یہ طرز عمل ناکامی پر منحصر ہو گا اور تمام فریقین کو نقصان پہنچائے گا۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ چین اپنے مفادات کے خلاف کسی بھی معاہدے کی سختی سے مخالفت کرے گا اور اگر ایسی صورتِ حال پیدا ہوئی تو چین بھرپور جوابی اقدامات کرے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے محصولات کا ناجائز استعمال اور دوسرے ممالک پر برابر کے محصولات کے نام پر دباؤ ڈالنا ناقابلِ قبول ہے۔
چین نے کہا ہے کہ وہ اپنے حقوق اور مفادات کا بھرپور دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور عالمی برادری کے ساتھ یک جہتی مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے دنیا بھر پر 10 فیصد عمومی ٹیرف عائد کیا گیا ہے، جبکہ چین پر کچھ مصنوعات پر 145 فیصد تک محصولات لگائے گئے ہیں، جواب میں چین نے امریکی مصنوعات پر 125 فیصد تک ڈیوٹیز عائد کر دی ہیں۔
Leave a Reply