|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے


بلوچستان کا دارالخلافہ کوئٹہ جسے کسی زمانے میںلٹل پیرس کہا جاتا تھا، بلند و بالا پہاڑوں کے درمیان گھرا یہ شہر کسی زمانے میں سیاحت کا مرکز ہوا کرتا تھا، سیاحوں کی بڑی تعداد موسم سرما کے دوران یہاں کا رخ کرتے تھے ۔
کوئٹہ 50 ہزار کی آبادی کیلئے ڈیزائن کیا گیا تھا، نہ گندگی، نہ بے ہنگم ٹریفک، نہ ہی سڑکوں کی ابتر صورتحال، بلند و بالا عمارتیں نہیں تھیں ،زلزلہ زون کے پیش نظر رہائشی و کمرشل علاقے ڈیزائن کئے جاتے تھے مگر اب کوئٹہ شہر کی خوبصورتی بڑھتی آبادی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ماند پڑ گئی ہے۔
بہرحال کوئٹہ شہر کی خوبصورتی کو بحال کیا جاسکتا ہے جس کیلئے موجودہ آبادی کے تناسب سے بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
سابقہ حکومتوں کی جانب سے کوئٹہ شہر کے مسائل حل کرنے کی کوششیں زیادہ بارآور نہیں ہوئیں ،فنڈز کی فراہمی کے باوجود کوئٹہ شہر مسائل میں گرا ہوا ہے، سیوریج اور پانی کا مسئلہ سنگین ترہے۔
موجودہ حکومت بھی کوئٹہ کی خوبصورتی اور مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں جاری منصوبوں کی پیش رفت اور مجوزہ منصوبوں پر تفصیل سے غور کیا گیا ۔
اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات اور پروجیکٹ ڈائریکٹر رفیق بلوچ نے وزیر اعلیٰ کو مختلف منصوبوں پر بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ کوئٹہ کی روایتی خوبصورتی کی بحالی کے لیے ایک جامع پلان مرتب کیا گیا ہے جس پر عملدرآمد کا آغاز ہوچکا ہے۔
گنجان آباد علاقوں کی شاہراہوں کی توسیع اور خوبصورتی کے لیے نئے منصوبے تجویز کیے گئے ہیں جبکہ ایئرپورٹ روڈ کی توسیع اور بیوٹیفکیشن کا منصوبہ بھی عملی طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کوئٹہ کو ملک کا خوبصورت ترین شہر بنانے کی خواہاں ہے۔
انہوں نے واضح ہدایت دی کہ کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے تمام منصوبوں میں اعلیٰ تعمیراتی معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، وزیر اعلیٰ نے ایئرپورٹ روڈ کی توسیع سے متاثر ہونے والے 14 کچے گھروں کے مکینوں کو متبادل کے طور پر تمام سہولیات سے مزین خوبصورت پختہ مکانات تعمیر کر کے دینے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اور بیوٹیفکیشن منصوبوں کا مقصد مقامی شہریوں کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں سے آنے والے افراد کے لیے بھی ایک خوشگوار اور مثبت تاثر قائم کرنا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے تمام منصوبوں کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنے اور معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کی ہدایت بھی جاری کی جبکہ ایئرپورٹ روڈ بیوٹیفکیشن پروجیکٹ کے تحت شہر کی خوبصورتی کو متاثر کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم بھی دیا۔
انہوں نے کہا کہ خوبصورت دیواروں پر وال چاکنگ کرنے والے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے وال چاکنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔
بہرحال بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ کو مسائل کے دلدل سے نکالنے اور شہر کی خوبصورتی کو بحال کرنے کیلئے منصوبوں کی بروقت تکمیل ضروری ہے اس کے لیے وسائل کا صحیح استعمال اولین شرط ہے یعنی جس منصوبے کیلئے رقم مختص کی گئی ہے اسی پر پیسے خرچ ہونے چاہئیں۔
اس کے ساتھ گندگی، سیوریج، قلت آب، درخت لگانے کیلئے بھی ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں جبکہ غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر کو روکنا بھی ضروری ہے۔
کوئٹہ شہر کی خوبصورتی بحال کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ اس کے شہریوں سمیت سیاح بھی مستفید ہوسکیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *