|

وقتِ اشاعت :   23 hours پہلے

پاکستان علاقائی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دے کر معاشی استحکام کی منزل حاصل کر سکتا ہے۔
وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے درمیان اہم تجارتی مقام کی وجہ سے پاکستان علاقائی تجارتی مرکز کے طور پر کام کرنے کے لیے اسٹریٹجک پوزیشن میں ہے۔
پڑوسی ممالک اور دوست ممالک سے تجارتی سرگرمیوں پرزیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
بدلتے عالمی معاشی حالات کے پیش نظر معاشی روڈ میپ کی ضرورت ہے جو علاقائی تجارت پر زیادہ مرکوز رہے ۔
امریکہ کی ٹیرف پالیسی کے بعد عالمی تجارتی جنگ نے سب کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے اور ٹیرف پالیسی کی بنیاد پر بلاکس بن رہے ہیں ظاہر ہے کوئی بھی ملک خود پر زیادہ ٹیکسز و دیگر بوجھ برداشت نہیں کرسکتا جس سے اس کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں۔
پاکستان اپناجغرافیہ اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے علاقائی اور پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں میں تیزی لا سکتا ہے جو موجودہ حالات کا تقاضہ ہے۔
یہ خوش آئند بات ہے کہ حکومت عالمی تجارت میں تناؤ کے پیش نظر منصوبہ بندی کررہی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی تجارت میں تناؤ کے باعث علاقائی تجارت اور مختلف ممالک میں دو طرفہ تجارت کی اہمیت بڑھے گی۔محمد اورنگزیب نے چین کے وزیر خزانہ لان فوان سے ملاقات کی اور پانڈا بانڈ کے اجراء کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے چین کے پیپلز بینک آف چائنا سے تعاون کی درخواست کی۔
وزیر خزانہ نے سعودی ہم منصب محمد الجدعان سے ملاقات میں اقتصادی ترقی کے سفر میں سعودی عرب کی طویل مدتی حمایت، بالخصوص آئی ایم ایف پروگرام میں معاونت پر اظہار تشکر کیا۔
محمد اورنگزیب کی اماراتی وزیر مملکت مالی امور محمد بن ہادی الحسینی سے بھی ملاقات ہوئی جس میں مفاہمتی یادداشتوں کو عملی معاہدوں میں بدلنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
اس کے علاوہ محمد اورنگزیب نے سینٹر فار گلوبل ڈیولپمنٹ کے تحت مذاکرے سے خطاب میں کہا کہ عالمی تجارت میں تناؤ کے باعث علاقائی تجارت اور مختلف ممالک میں دو طرفہ تجارت کی اہمیت بڑھے گی۔
ادھر وزیرخزانہ نے ایم ڈی آئی ایم ایف کیساتھ MENAP میناپ وزرائے خزانہ و گورنرز کے اجلاس میں بھی شرکت کی اور ادارہ جاتی صلاحیت سازی کے لیے آئی ایم ایف سے تکنیکی معاونت میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
بہرحال پاکستان پڑوسی ممالک ایران، افغانستان، بنگلہ دیش جبکہ عالمی سطح پر چین ،سعودی عرب، عرب امارات سمیت دیگر عالمی ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کیلئے پالیسی مرتب کرے تاکہ بیرونی سرمایہ کاری ملک میں آئے اور پاکستانی مصنوعات کو بھی عالمی منڈی تک رسائی ملے جس سے ملکی معیشت بہتر ہوگی اور معاشی میدان میں اس کے دوررس نتائج برآمد ہونگے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *