|

وقتِ اشاعت :   12 hours پہلے

یکم مئی کومزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد امریکا کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ہے۔
انسانی تاریخ میں محنت و عظمت اور جدوجہد سے بھرپور استعارے کا دن یکم مئی ہے۔
1886ء میں شکاگو میں سرمایہ دار طبقے کے خلاف اٹھنے والی آواز، اپنا پسینہ بہانے والی طاقت کو خون میں نہلا دیا گیا، مگر ان جاں نثاروں کی قربانیوں نے محنت کشوں کی توانائیوں کو بھرپور کر دیا۔
مزدوروں کا عالمی دن کار خانوں، کھیت کھلیانوں، کانوں اور دیگر کار گاہوں میں سرمائے کی بھٹی میں جلنے والے لاتعداد محنت کشوں کا دن ہے اور یہ محنت کش انسانی ترقی اور تمدن کی تاریخی بنیاد ہے۔
ہر سال اس دن دنیا بھر میں مظاہرے ہوتے ہیں جن کا مقصد کارکنوں کو بہتر حالاتِ کار اور ٹریڈ یونینز کو زیادہ اختیارات دینے کے مطالبات دہرانا ہوتا ہے۔
مزدور یونینز اور کارکنان یوم مئی پر مزدوروں اور کارکنوں کے لیے بہتر حالات کا مطالبہ کرنے کے لیے جلسے، جلوسوں کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔
دنیا میں بیروزگاری اور غریب کارکنوں کی تعداد میں متوقع اضافے کے پیش نظر مزدوروں کے حقوق اہم ہیں۔
بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) نے اپنی 2024 کی پیشن گوئی میں کہا ہے کہ کم بیروزگاری اور روزگار میں مثبت نمو کے باوجود جی 20 ممالک کی اکثریت میں بنیادی اجرتوں میں کمی واقع ہوئی کیونکہ اجرتوں میں اضافہ گزشتہ سال مہنگائی کی رفتار کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہا۔
2023 میں انتہائی غربت میں زندگی گزارنے والے ایسے کارکنوں کی تعداد میں عالمی سطح پر 10 لاکھ کا اضافہ ہوا، جو فی کس سوا دو ڈالر روزانہ سے بھی کم کماتے ہیں اور نستباً کم غربت میں رہنے والے ایسے کارکنوں کی تعداد میں بھی تقریباً 84 لاکھ کا اضافہ ہوا جن کی روزانہ فی کس آمدن 3.65 ڈالر سے کم تھی۔
بہرحال پاکستان میں مزدور طبقہ بنیادی انسانی، قانونی اور آئینی حقوق سے محروم ہے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے کم از کم اجرت کا تعین کیا جاتا ہے مگر اس پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔
مزدوروں کو ان کی محنت کا جائز معاوضہ نہیں دیا جاتا۔
حفاظتی اقدامات کی عدم موجودگی کے باعث ہر سال ہزاروں مزدور مختلف حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں۔ کام کے غیر محفوظ ماحول، حفاظتی سازوسامان کی عدم دستیابی، اور انتظامی غفلت کے باعث معذوریاں اور اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان میں مزدور طبقہ سوشل سیکیورٹی، ہیلتھ انشورنس اور پنشن جیسی بنیادی سہولیات سے بڑی حد تک محروم ہے۔
کسی بھی ملک کی ترقی میں مزدور ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیں جن کے بغیر معاشی ترقی ناممکن ہے۔
مزدوروں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے حکومتی سطح پر مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ،ان کی اجرت ،تنخواہوں میں اضافے سمیت بہترین سہولیات فراہم کرنا چاہئے۔
یوم مزدور منانے کا بنیادی مقصد مزدور طبقے کو درپیش مشکلات سے نکالنا ہے، ترقی یافتہ، خوشحال اور مستحکم پاکستان کا خواب تبھی شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے جب ہم اپنے محنت کش طبقے کو وہ مقام دیں جس کا وہ حق دار ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *