|

وقتِ اشاعت :   20 hours پہلے

کوئٹہ: عالمی یومِ آزادی صحافت کے موقع پر بلوچستان یونین آف جرنلسٹس (بی یو جے)کی کال پر کوئٹہ میں صحافیوں نے آزادی اظہار،رائے ، صحافیوں کے حقوق اور آزادی صحافت کو درپیش خطرات کے خلاف کوئٹہ پریس کلب سے ایک بڑی ریلی نکالی جس میں ٹی وی چینلز ، اخبارات اور ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

ریلی کے شرکا نے ہاتھو ں میں بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔

احتجاجی ریلی عدالت روڈ سے ہوتی ہوئی میونسپل کارپوریشن کے احاطے میں پہنچی تو وہاں احتجاجی مظاہرے کا بھی انعقاد کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر پریس کلب کوئٹہ ، عرفان سعید اور صدر بی یوجے ، خلیل احمد کے کہنا تھا کہ بلوچستان میں صحافیوں کے بڑھتے ہوئے مسائل کے حل پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور کروڑوں روپے سرکاری اشتہارات وصول کرنے والے ٹی وی چینلز اور اخبارات کے مالکان اپنے ورکرز کا اس حد تک استحصال کر رہے ہیں کہ انہیں حکومت کی مقرر کردہ کم سے کم اجرت کی پالیسی کے تحت تنخواہیں بھی ادا نہیں کر رہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے صحافی انتہائی نامساعد حالات میں اپنی جانیں داو پر لگا کر اپنے فرائض ادا کر رہے ہیں مگر صوبے میں نہ انہیں نہ ان کے روزگار کو کوئی تحفظ حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ میڈیا ورکرز کی تشویش میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آزادی صحافت کی راہ میں منظم سوچ کے تحت رکاوٹیں حائل کی جا رہی ہیں اور پیکا جیسے متنازع کالے قانون کے ذریعے صحافیوں کو آزادی اظہارِ رائے جیسے بنیادی ائینی حق سے محروم کیا گیا ہے۔

مقررین نے کوئٹہ میں ٹی وی چینلز کے بیورو افسز کی بندش اور بلاوجہ عملے کی برطرفی کے تسلسل کوبھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ صحافیوں کے تحفظ اور آزادی صحافت کو آئینی و قانونی تحفظ فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ اور دور روس نتائج کے حامل اقدامات کیے جائیں ۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *