|

وقتِ اشاعت :   20 hours پہلے

کراچی: کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز(سی پی این ای)کے سالانہ انتخابات برائے سال 2025-26 میں روزنامہ دنیا کے کاظم خان صدر اور ڈیلی پاک کے غلام نبی چانڈیو بلامقابلہ سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے جبکہ اسی طرح سینئر نائب صدر ایاز خان، ڈپٹی سیکریٹری جنرل تنویر شوکت، فنانس سیکریٹری حامد حسین عابدی، انفارمیشن سیکریٹری ضیاء￿ تنولی، نائب صدور میں قاضی اسد عابد، عدنان ظفر، یحییٰ خان سدوزئی، میاں حسن احمد، منیر احمد بلوچ، جوائنٹ سیکریٹریز میں طاہر فاروق، منزہ سہام، رافع نیازی، عارف بلوچ، وقاص طارق فاروق کا انتخاب کیا گیا،

اسٹینڈنگ کمیٹی کے بلا مقابلہ منتخب ہونے والے دیگر اراکین میں اراکین ڈاکٹر جبار خٹک، اکرام سہگل، اکمل چوہان ، بابر نظامی، مقصود یوسفی، شیر محمد کھاوڑ، سردار محمد سراج ، مدثر اقبال، محمد اویس رازی، شہزاد امین، عرفان اطہر، شکیل احمد ترابی، تزئین اختر، انور ساجدی، ممتاز احمد صادق، فقیر منٹھار منگریو، عبدالرحمان منگریو، ڈاکٹر زبیر محمود، مسعود خان، فضل حق، ذوالفقار احمد راحت، علی احمد ڈھلوں، عامر محمود، سید انتظار حسین زنجانی، اسلم میاں، حمزہ علی افغان ، ایاز میمن ، مدثر عالم اور محمود عالم خالد میں شامل ہیں۔نومنتخب صدر کاظم خان نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کی صحافتی سرحدوں کی سچ اور تصدیق شدہ خبروں کے ذریعے حفاظت کا عزم ظاہر کیا اور مزید کہا کہ سی پی این ای پیکا ایکٹ کے ناجائز استعمال کے خلاف بھی اپنی مزاحمت جاری رکھے گی

۔ انھوں نے کہا کہ حکمرانوں کو توہین اور تنقید کے درمیان فرق سمجھنا ہوگا اوراشتہارات کی منصفانہ تقسیم پر عمل کرنا ہوگا۔ سالانہ اجلاس عام کے موقع پر ایوان نے بھارت کی طرف سے پہلگام کے ایک جعلی واقعے کو بنیاد بنا کر سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر بند کرنے کے اقدام کی مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا گیا

اور ایک قرارداد میں بھارت کی طرف سے جنگی ہسٹیریا پیدا کر کے خطے کے دو ارب سے زائد عوام کے جان و مال کے لئے خطرات پیدا کرنے کی بھی مذمت کی اور پاک بھارت تنا ئو کو پوری دنیا کے لئے خطرہ قرار دیا گیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت نے اس موقع پر پاکستان کے پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کے کردار کو ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ میڈیا نے قومی بیانیہ موثر انداز میں پیش کر کے بھارتی پروپیگنڈے کو ناکام بنادیا۔

اس سلسلے میں ایک قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس اعتراف کے بعد آزادی اظہار کے منافی تمام قوانین کو منسوخ کیا جائے اور میڈیا کی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس عام میں3 مئی کو عالمی یوم آزادی صحافت کی مناسبت سے سی پی این ای کی میڈیا فریڈم رپورٹ کا اجراء￿ بھی کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *