کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ آزادی کے نام نہاد نعرے نے بہت سے نوجوانوں کا مستقبل تاریک اور خاندانوں کو تباہ کیا جس سے صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، لیکن آئندہ ایسی صورتحال پیدا نہیں ہونے دی جائیگی کہ کوئی بھی فرد اپنے مزموم مقاصد کے حصول کے لیے نوجوانوں کو استعمال کر سکے، طلباء ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں اور ان کے بہکاوے میں ہرگز نہ آئیں کیونکہ وہ ملک و قوم کے دشمن ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ امور نوجوانان، سدرن کمانڈ،بلوچستان یونیورسٹی اور ڈیووٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام یوتھ موبلائزیشن کمپین کے تحت یونیورسٹی کے طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض، سپیکر صوبائی اسمبلی محترمہ راحیلہ حمیدخان درانی ، صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ،جی او سی 33ڈویژن، آئی جی ایف سی، آئی جی پولیس، بلوچستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرزاور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں انہیں تعلیم کی بہترین سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، صوبے کے نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، ان کی درست سمت میں رہنمائی پر ہی ملک اور قوم کے مستقبل کا انحصار ہے ، ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کو بے مقصدیت کی دلدل سے نکال کر واضح نصب العین دیا جائے، ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جس طرح اساتذہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں صوبہ بدر کرکے تعلیمی ماحول کو تباہ کیاگیا اس کے باوجود ہمارے طلباء و طالبات کی کارکردگی قابل تحسین ہے جنہوں نے اپنی محنت کے بل بوتے پر نام پیدا کیا۔ وزیراعلیٰ نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام وسائل وسیع و عریض رقبہ اور طویل ساحل آپ کے ہیں، اقتصادی راہداری سمیت صوبے کی ترقی کے دیگر منصوبوں کی صورت میں ایک روشن اور تابناک مستقبل آپ کا منتظر ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوجوان اپنے آپ کو کسی سے کمتر نہ سمجھیں پر اعتماد رہتے ہوئے اپنی شخصیت اور پختہ کردار کی تشکیل کریں تو کامیابی خود بہ خود ان کے قدم چومے گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئٹہ میں نیسٹ جیسا معیاری تعلیمی ادارہ قائم کیا جارہا ہے اور اگلے چند روز میں وہ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے ہمراہ اس کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبے میں تعلیم کے معیار کو اس سطح پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں آپ کو حصول تعلیم کیلئے کہیں اور نہ جانا پڑے۔ ہم دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں بھی طلباء کو تمام سہولیات فراہم کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نوجوانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ زندگی کے کسی بھی مرحلے پر ان کی حق تلفی نہیں ہونے دی جائے گی اور میرٹ کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا، انہوں نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن کی از سرنو تشکیل کر کے اسے آزاد اور خودمختار ادارہ بنا دیا گیا ہے، جہاں بھرتیاں خالصتاً میرٹ اور صلاحیت کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔میں اور میری حکومت صوبے کے نوجوانوں کے لیے بہت کچھ کرنے کا عزم رکھتی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان محنت ، لگن اور خلوص نیت سے اپنے آپ کو مستقبل کے چینلجز سے نمٹنے کے لیے تیار کریں، انہیں ہر قدم پر ہمارا تعاون حاصل رہے گا،وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صوبے کے ہونہار طلباء و طالبات کیلئے ان کی تعداد کے مطابق لیپ ٹاپ فراہم کرنے کیلئے فنڈز مختص کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے طلباء سے کہا کہ پاک فوج ، ایف سی ، پولیس ، سیاستدان اور حکومت سب آپ کے ہیں ایک پڑھا لکھا اور پر امن بلوچستان ہم سب کا عزم ہے جسے ہر صورت پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں گذشتہ دنوں ائیرچیف مارشل سے ہونے والی ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ پاکستان ائیرفورس کے مختلف شعبوں میں زیر تربیت بلوچستان کے نوجوان بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں تو میرا سرفخر سے بلند ہو گیا ، انہوں نے کہا کہ جب میں وزیراعلیٰ نہیں تھا تو میرا دل بھی چاہتا تھا کہ اپنے نوجوانوں کو لیپ ٹاپ سمیت تعلیم کی تمام جدید سہولتیں فراہم کروں، اب مجھے موقع ملا ہے تو میں اس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے طلباء و طالبات کو لیپ ٹاپ سمیت اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے وظائف اور فنی تعلیم کے بھرپور مواقع فراہم کروں گا، انہوں نے طلباء و طالبات سے کہا کہ وہ یوتھ موبلائزیشن پروگرام کے تحت لاہور جا رہے ہیں، وہاں خود کو صوبے کا سفیر سمجھیں اور پنجاب کے عوام کو امن اور خیرسگالی کا پیغام دیں، طلباء کا مثبت رویہ بلوچستان کے بارے میں خوشگوار تصور اجاگر کریگا، وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ آئندہ بھی صوبے کے نوجوانوں کے لیے اس قسم کے پروگراموں کا انعقاد جاری رکھا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے Youth Mobilization Campaign کے آغاز پر محکمہ امور نوجوانان ، سدرن کمانڈبلوچستان یونیورسٹی اور ڈیووٹ (Devote) آرگنائزیشن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں سے آج صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کے باصلاحیت طلباء و طالبات یہاں موجود ہیں، یہ پروگرام ان کے شعور و آگاہی میں اضافے کی بنیاد بنے گا اور مستقبل کی راہ متعین کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔قبل ازیں صوبائی وزیر امور نوجوانان کھیل و ثقافت میر مجیب الرحمن محمد حسنی نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی بعدازاں وزیر اعلیٰ ، کمانڈر سدرن کمانڈ، سپیکر بلوچستان اسمبلی،صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی چیف سیکرٹری بلوچستان اور دیگر حکام نے بلوچستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے پوزیشن حاصل کرنے والے 160طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے۔ صوبے کی تاریخ میں پہلا موقع ہے جب اتنی بڑی تعداد میں طلباء کی کاکردگی کا اس سطح پر اعتراف کیاگیا ہے جو ان کیلئے حوصلہ افزائی کی بنیاد بنے گا۔