قلات : ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قلات گونا گو مسائل سے دوچار ہیں ایک لاکھ دس ہزار کے آبادی والے ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ایک سرجن بھی نہیں آپریشن تھیڑ موجود ہیں مگر عملہ نہ ہو نے کی وجہ سے آپریشن تھیٹر غیر فعال ہیں قلات ہسپتال گزشتہ کئی سالوں سے گائناکالوجسٹ نہ ہونے کی وجہ سے سے زچگی کے دوران پیچیدہ کیسز میں فوری آپریشن نہ ہونے سے خواتین موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں 1938 میں قلات ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں چھوٹے بڑے آپریشن ہو اکرتا تھا مگر دور جدید میں اس اہم سہولت سے محروم ہیں قلات کوئٹہ کو کراچی سے ملانے والی اہم شاہراہ پر واقع ہیں اور اس شاہراہ پر کئی حادثات ہوگئے ہیں اور ڈسڑکٹ ہسپتا ل قلات کی آپریشن تھیٹر فعال نہ ہو نے کی وجہ سے کیجولٹیز زیادہ ہو گئے ہیں بلوچستان حکومت کے مختلف ادوار میں کوششوں کے باوجود مسیحا قلات میں کام کر نے کے لیئے تیار نہیں اور سیاسی اثر رسوخ استعمال کر کے اپنا تبادلہ دوبارہ کوئٹہ کر لیتے ہیں ۔ اور یوں ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گزشتہ کئی سالوں سے سرجن ڈاکٹر گائناکالوجسٹ اسپیشلسٹ سے محروم ہیں قلات کے مریضوں کو معمولی مرض اور چھوٹے آپریشن کے لیے بھی ہزاروں روپے خرچ کر کے کوئٹہ یا خضدار جانا پڑتا ہیں ایم ایس ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قلات ڈاکڑعلی اکبر نیچاری ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پچاس بیڈ پر مشتمل ہیں ہسپتال میں ادویات اور وارڈ کی کمی نہیں ہیں مگر ہسپتال میں سرجن ڈاکڑ گائناکالوجسٹ اور اسپیشلسٹ نہ ہونے کی وجہ سے ہم مریضوں کو کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں بھیجتے ہیں قلات ڈسٹرکٹ ہسپتال 1935 میں تعمیر کیا گیا اور 1938 سے لیکر 1950 تک اس ہسپتال میں چھوٹے بڑے آپریشن ہو اکرتا تھا یہ کوئٹہ کے بعد صوبے کا سب سے بڑا ہسپتا ل تھا مگر اب صوبائی اور وفاقی حکومت کی عدم توجہی کے باعث اہم سہولیات سے محروم ہیں صوبائی جانب سے کئی بار سر جن اسپیشلسٹ گائنا کالوجسٹ ڈاکٹروں کا تبادلہ قلات ڈسڑکٹ ہسپتال کیا گیا ہیں مگر ہر بار ڈاکٹرز سیاسی اثر رسوخ استعمال کر کے اپنی تبادلہ واپس کوئٹہ کرالیتے ہیں قلات ہسپتال گزشتہ کئی سالوں سے سر جن ڈاکٹر گائناکالوجسٹ اسپیشلسٹ نہ ہونے کی وجہ سے قلات کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامناکر نا پڑ رہا ہیں مگر صوبائی حکومت اور صوبائی وزیر صحت اس جانب بلکل توجہ نہیں دے رہی ہیں اور گزشتہ کئی سالوں سے ڈسڑکٹ ہسپتال کی آپریشن تھیٹر غیر فعال ہو نے کی وجہ سے قلات کے مکین معمولی آپریشن کے لیئے بھی ہزاروں روپے خرچ کرکے کوئٹہ اور دیگر شہروں میں جاکر اپنا علاج کر تے ہیں مگر علاقے میں غربت زیادہ ہو نے کی وجہ سے قلات کے اکثر دوسرے علاقوں میں علاج کے لیئے نہیں جا سکتے۔