کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ جب سے حکومت سنبھالی ہے اس وقت سے صحت اور طبی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح رہی ہے
صوبائی حکومت تمام شعبوں میں امور کی بطریق احسن روانی کو یہ یقینی بنا رہی ہے جب ہم شفافیت کو چھوڑ کر پسند ناپسند کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں
تو امور کی بہتر انجام دہی متاثر ہوتی ہے بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے دورے کے موقع پر وزیر اعلیٰ نے کالج کے کئی ایک اہم منصوبوں کا افتتاح کیا انہوں نے طلباء اور طالبات کے ہاسٹلز کی تزئین و آرائش ، فٹسال گراؤنڈ ، طلباء کی کالج میں انٹری سے متعلق بائیوم میٹرک نظام کا افتتاح بھی کیا
انہوں نے کالج کی نئی لائبریری کا سنگ بنیاد رکھا اور زیر تعمیر کرکٹ گراؤنڈ کا معائنہ بھی کیا اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں آج ایک ایسے ادارے میں کھڑا ہوں
کہ جس نے بہت بہترین ڈاکٹرز پیدا کیے ہیں اور بہت بہترین ڈاکٹرز پیدا کر رہی ہے اور آئندہ بھی بہت بہترین ڈاکٹر پیدا کرتا رہے گا انہوں نے کہا کہ یہ صوبے کا سب سے پہلا میڈیکل کالج ہے اور اس ادارے نے بہت نشیب و فراز دیکھے ہیں انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ غلطیاں ہوئی ہوں گی
لیکن جن اداروں میں خود احتسابی کا عنصر ہوتا ہے وہ تمام رکاوٹوں کو پار کرتے ہوئے میریٹوکریسی کو یقینی بناتے ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب ہم میرٹوکریسی کو چھوڑ کر فیورٹزم شروع کر دیتے ہیں تو اس کے نتیجے میں بہت سارے بیماریاں جنم لیتی ہیں انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ مثبت سیاست کا قائل رہا ہوں لیکن آج اگر خاص کر بلوچستان کو دیکھا جائے
جس طریقے سے بلوچستان میں ایک منفی سیاست کا عنصر پروان چڑ رہا ہے اس سے بلوچستان کا نوجوان ریاست سے دور ہو رہا ہے جس کا ایک حل یہ بھی ہے کہ سیاست کی اجازت صرف انہیں دی جائے جو رجسٹرڈ جماعتیں اور ایسوسییشنز ہیں تو منفی قوتوں کو معاشرے میں جگہ نہیں ملے گی اور خود بخود ان کی جگہ مثبت سیاست آگے بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ طلباء کی پہلی ترجیح ان کی پڑھائی ہونی چاہیے نہ کہ سیاست اگر طلباء ان اصولوں پر کار فرما رہیں گے تو وہ نہ صرف بہتر انداز سے اپنے تعلیمی کیریئر کو آگے بڑھا سکتے ہیں
بلکہ معاشرے کی مجموعی تعمیر و ترقی میں بھی اپنے کلیدی کردار کو بخوبی نبھا سکتے ہیں انہوں نے ہدایت کی کہ ادارہ میں ہر صورت میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے اور اہل عہدوں پر اہل اور قابل افراد کی ہی تعیناتی عمل میں لائی جائے انہوں نے تقریب میں موجود اساتذہ اور پروفیسرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا کردار ایک معلم کا ہے اور ہمارے دین میں بھی معلم کی عظمت بہت زیادہ ہے
اللہ تعالی نے اپ کو چنا ہے تاکہ آپ قوم کے نوجوانوں کی بہترین انداز سے رہنمائی کریں اور وہ قوتیں جو ہمارے نوجوانوں کی غلط سمت میں برین واشنگ کر رہی ہیں ان کو راہ راست پر لانے کے لیے اساتذہ کی بہت بڑی ذمہ داری ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات کا عمل جاری ہے
اور صوبائی حکومت بہت جلد صحت کے شعبے میں مزید انقلابی تبدیلیاں لائے گی وزیراعلیٰ نے کالج کی تزئین و آرائش میں بہترین کردار ادا کرنے والے کنسلٹنٹس اور ڈیزائنرز کی ٹیم کے لیے 20 لاکھ روپے کیش کا اعلان بھی کیا وزیراعلیٰ نے پرنسپل بی ایم سی کالج کو یقین دہانی کروائی کہ انہیں کالج کی بہتری کے لیے جتنے بھی فنڈز درکار ہوں گے صوبائی حکومت بھرپور تعاون فراہم کرے گی
وزیراعلیٰ کے بی ایم سی کالج کے دورے کے موقع پر صوبائی وزراء میر شعیب احمد نوشیروانی، بخت محمد کاکڑ، میر عاصم کرد گیلو ، پارلیمانی سیکرٹریز اسفندیار خان کاکڑ، میر لیاقت لہڑی، زرک خان مندوخیل ، میر عبید گورگیج، رکن صوبائی اسمبلی حاجی علی مدد جتک، نیشنل پارٹی کے سربرا ورکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، صوبائی سیکرٹری محکمہ مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر ، صوبائی سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی ، کمشنر کوئٹہ ڈویڑن حمزہ شفقات اور ڈی سی کوئٹہ مہر اللہ بادینی پرنسپل بی ایم سی کالج ڈاکٹر راز محمد کاکڑ و دیگر بھی موجود تھے۔
تقریب سے نیشنل پارٹی کے سربراہ و رکن صوبائی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ ، پرنسپل بی ایم سی کالج ڈاکٹر راز محمد خان کاکڑ اور سیکرٹری محکمہ تعمیرات و مواصلات لعل جان جعفر نے خطاب کیا۔
Leave a Reply