کوئٹہ: سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاہے کہ بلوچستان انتظامی صوبہ نہیں،ہمارا قومی وطن ہے،
اس سرزمین کے اکابرین نے اپنے اجتماعی فیصلوں سے قومی نظم، سیاسی و قبائلی اصولوں کا تعین کیا، نوجوان مایوس ہونے کی بجائے تعلیم کو قومی اجتماعی وقار، ترقی، خوشحالی، عزت، ناموس، آئندہ نسلوں کی بقاء، وسائل پر اختیار کا ذریعہ بناکر قومی اجتماعی سوچ کے ذریعے قومی وحدت کو مضبوط کریں۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاؤس میں نوجوانوں پر مشتمل وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاکہ بلوچستان انتظامی صوبہ نہیں ہمارا قومی وطن ہے، ہمارے وطن کے قومی ارتقاء کو روک کراکثر اوقات مشکوک انتخابات کے نتیجے میں ایسے لوگوں کو مسلط اور سیاسی گروہ تشکیل دیئے گئے
جنہیں اس قومی وطن کے قومی نظم،ارتقاء، قومی وحدت سے کوئی سروکار نہیں اس کے نتیجے میں ہم قومی اجتماعی بحران سے دوچار ہوئے اور اس میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔
انہوں نے کہاکہ سماج کو بہتری کی طرف لے جانے کیلئے صوبے کے نوجوان اجتماعی قومی مفاد میں علم حاصل کرکے تعلیم کو قومی اجتماعی وقار، ترقی، خوشحالی، عزت، ناموس، آئندہ نسلوں کے بقاء، وسائل پر اختیار کا ذریعہ بناکر فکری، شعوری اندازاور قومی اجتماعی سوچ سے قومی نظم کو اپنے ہاتھ میں لیں۔
انہوں نے کہاکہ آج بلوچستان کے نوجوان مایوس اور غیر سیاسی طبقہ سیاست کررہا ہے اس لیے مایوسی کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں، سیاست لوگوں کے جذبات کو ابھار کر اقتدار میں آنے کا نام نہیں بلکہ سیاست ایک سائنسی مینجمنٹ ہے
جس کے تحت سیاسی جماعتیں اقتدار میں آنے کے بعد اپنی قوموں کی زندگیاں تبدیل کرتی ہیں یہاں سیاسی جماعتوں نے لوگوں کے جذبات کیساتھ کھیل کر اقتدار میں آکر کرپشن کی جس کے نتیجے میں لوگوں میں مایوسی پائی جاتی ہے،
ایسے میں بلوچستان کے نوجوان نسل سیاسی کارکنوں کو چائیے کہ وہ اپنے سیاسی رویہ میں تبدیلی لاکر سائنسی بنیادوں پر صوبے کی سیاست کو تشکیل دے کر قیادت کے معیار کا تعین کریں۔
Leave a Reply