کوئٹہ : سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ مادر وطن کی بقا، روایتی امن کیلئے اپنے قومی نظم کی بنیاد پر معاشرے کی تشکیل نو کررہے ہیں
وہ لوگ جو اپنے دل میں آئندہ نسلوں کیلئے درد اور تکلیف رکھتے ہیں رضاکارانہ طور پر قومی نظم اوراجتماعی قومی سوچ کو منظم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں، یہ بات انہوں نے دو فریقین کے مابین جاری تنازعے کے پرامن تصفیہ کیلئے سراوان ہاس میں ہونے والے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہی،
نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاکہ آج ریاستی نظام مکمل مفلوج ہوکر رہ گیا ہے،
ہم اپنے معاشرے اور قومی بقا کیلئے اپنے روایتی امن اور قومی نظم کی بنیاد پر معاشرے کی تشکیل نو کررہے ہیں تاکہ وہ قومی اورتاریخی ادارے جو ہمیں ایک قوم بناتے ہیں اس کی بنیاد پر ہم اپنی قوموں کو افراتفری،بدامنی کے بڑے بحران سے نکالنے میں کامیاب ہوں۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے وہ لوگ جو اپنے دل میں آئندہ نسلوں کیلئے درد اور تکلیف رکھتے ہیں ان کو چائیے کہ وہ رضاکارانہ طور پر قومی نظم اور اجتماعی قومی سوچ کو منظم کرنے مین اپنا کردار ادا کریں اور جو لوگ پہلے سے یہ کررہے ہیں ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
دریں اثنا سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کی سربراہی میں جرگے نے فریقین میں جاری تنازعہ کو آگے بڑھنے سے رو ک کر آپس میں شیروشکر کرایااس موقع پر میر عظمت جتک، ناصر شاہوانی،حاجی عزیز اللہ، حاجی نذیر احمد، ڈاکٹر رمضان آغا، حاجی آغا محمد، اللہ محمد اچکزئی ودیگر نے ثالثی کا کردار اداکیا۔
Leave a Reply