روسی ٹینس فیڈریشن کے صدر نے کہا ہے کہ مثبت ڈوپ ٹیسٹ کے سبب معطلی کا سامنا کرنے والی ٹینس اسٹار ماریہ شیراپووا شاید اب دوبارہ کبھی اپنے کی نمائندگی نہ کر سکیں۔
شامل تارپی شیو نے کہا کہ شیراپووا کو انتہائی خراب صورتحال کا سامنا ہے۔
جنوری میں ہونے والے آسٹریلین اوپن میں مثبت ڈوپ ٹیسٹ کے سبب ماریا شیراپووا پر ممکنہ طور پر چار سے پانچ سال کی پابندی لگ سکتی ہے۔
دنیا کی مشہور اور امیر ترین خاتون اسپورٹس اسٹار ماریہ شیراپووا نے ممنوع دوا کے استعمال کے باعث آسٹریلین اوپن کے دوران ’ڈرگ ٹیسٹ‘ میں ناکامی کا اعتراف کیا تھا۔
ماریا شیراپووا کا ممنوع دوا ’میلڈونیم‘ کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جسے رلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) نے اس سال کے آغاز سے ’میلڈونیم‘ کو ممنوع ادوایات کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
پانچ مرتبہ کی گرینڈ سلیم چیمپیئن ماریہ شیراپووا نے اس ممنوع دوا کے استعمال کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پچھلے 10 سال سے میلڈونیم کا استعمال کرتی رہی ہیں۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق شیراپووا کو بدھ کو انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کی اینٹی ڈوپنگ کی سماعت میں شرکت کرنی تھی لیکن اب آئندہ بدھ کو ہونے والی سماعت میں ممکنہ طور پر ان کے خلاف حتمی سزا کا اعلان کردیا جائے گا۔