پٹنہ: بھکاری کا لفظ سنتے ہی ہمارے ذہن میں ایسے شخص کا تصور آتا ہے جو چند روپوں یا دیگر ضروریات پوری کرنے کے لیے لوگوں کے آگے فریاد کرتے ہوئے اپنے دُکھڑے سناتا ہے۔
لیکن کیا کبھی آپ نے کسی ایسے بھکاری سے متعلق سنا ہے، جس نے سالوں سے بھیک مانگ کر اتنا مالدار ہوگیا ہو کہ اس نے نہ صرف کروڑوں کی جائیدادیں بنا رکھی ہوں، بلکہ چھوٹے کاروباری افراد کو تجارت کے لیے شرح سود پر قرض بھی دیتا ہو؟
ہندوستانی ریاست بہار کے شہر پٹنہ کا جوان بھکاری پپو کمار کئی سالوں سے سڑکوں پر بھیک مانگ کر اتنا امیر ہوگیا ہے کہ اس کے 4 بینک اکاؤنٹس میں نہ صرف 5 لاکھ روپے موجود ہے، بلکہ وہ تقریباً ایک کروڑ 25 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد کا بھی مالک ہے۔
اس کے علاوہ 33 سالہ پپو کمار نے مقامی تاجروں کو بھاری شرح سود پر 10 لاکھ روپے کا قرض بھی دے رکھا ہے، لیکن اتنا مالدار ہونے کے باوجود وہ گداگری کا پیشہ نہیں چھوڑنا چاہتا۔
پپو شروع سے ہی بھکاری نہیں تھا، وہ انجینئر بننا چاہتا تھا لیکن ایک بدقسمت حادثے کے باعث جزوی طور پر مفلوج ہوگیا۔
حادثے کے چند عرصے بعد ہی اس کے والد بھی چل بسے جس کے بعد اس کے خاندان کے دیگر افراد نے اس سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔
ایسی صورتحال میں پپو کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا کہ وہ بھیک مانگ کر اپنا گزر بسر کرے۔
پپو کمار تقریباً 7 سال تک پٹنہ ریلوے اسٹیشن پر بھیک مانگتا رہا، جس کے بعد ایک دن پولیس کی جانب سے اسے جگہ خالی کرنے کا کہا گیا، لیکن جب اس نے انکار کیا تو پولیس نے اسے حراست میں لے لیا، اور یوں بھیک مانگ کر مالدار ہونے کی اس کی کہانی سامنے آگئی۔