فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے قائم مقام سیکریٹری جنرل مارکس کاٹنر کو خود کو لاکھوں پاؤنڈ مالیت کے بونس کی ادائیگی کے الزام پر بر طرف کر دیا گیا ہے۔
فیفا کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں ’ذمہ داریوں کی خلاف وزری ظاہر ہوئی ہے۔‘
مارکس کاٹنر نے سنہ 2003 میں فنانس ڈائریکٹر کی حیثیت سے فیفا میں شمولیت اختیار کی تھی اور سنہ 2007 میں وہ فیفا کے نائب سیکریٹری جنرل بن گئے تھے۔
جرمنی سے تعلق رکھنے والے 45 سالہ قائم مقام سیکریٹری جنرل مارکس کاٹنر نے فیفا کے سابق سیکریٹری جنرل جیروم والک کی جگہ لی تھی۔ جیروم والک کو بھی بے قاعدگیوں کی وجہ سے معطل کر دیا گیا تھا۔
مارکس کاٹنر کی برطرفی فیفا کے سابق صدر سیپ بلیٹر کی جانب سے سنہ 2011 میں فیفا کے سابق نائب صدر مائیکل پلاٹینی کو کی جانے والی ادائیگیوں سے منسلک نہیں ہے۔
واضح رہے کہ فیفا کے سابق صدر سیپ بلیٹر اور سابق نائب صدر مائیکل پلاٹینی کو گذشتہ سال 13.5 لاکھ پاؤنڈ کی ادائیگیوں کا مجرم پایا گیا تھا۔
60 سالہ مائیکل پلاٹینی نے یورپی فٹبال کی گورننگ باڈی کی جانب سے خود پر عائد چھ سالہ پابندی کو ختم کرنے میں ناکامی کے بعد یوئیفا سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
فیفا کے سابق صدر 80 سالہ سیپ بلیٹر اب بھی کھیلوں کی ثالثی عدالت میں اپنی اپیل کے نتائج سننےکا انتظار کر رہے ہیں۔
فیفا کے سابق سیکریٹری جنرل 55 سالہ جیروم والک کو گذشتہ سال فٹبال سے منسلک سرگرمیوں پر 12 سال کے لیے معطل کیا گیا تھا۔
ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ عالمی کپ کی ٹکٹوں کو اصل قیمت سے ہٹ کر فروخت کرنے کی سکیم میں شامل تھے جس کی انھوں نے تردید کی تھی۔