|

وقتِ اشاعت :   May 25 – 2016

قلات : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہم شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادر نہیں جنرل مشرف نے پاکستان میں امریکہ کو ڈرون حملوں کی اجازت دی تھی بلوچستان میں ڈرون حملہ و غیر ملکیوں کو پاسپورٹ اور شناختی کا رڈ فراہم کر نے پر ہم دونوں کی مذمت کر تے ہیں خزانہ لیکس نہیں بلکہ خزانہ برسٹ ہیں کیونکہ لیک چھوٹی پنکچر کو کہتے ہیں یہاں تو خزانہ میں دھماکہ ہوا ہیں پہلے چوری و ڈکیتی سڑکوں پر ہوا کر تی تھی مگر اب تو سیکریٹرئٹ میں ہو رہی ہیں امن امان کا مسئلہ جوں کا توں ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ پیمرا اور مختلف ایکٹس کے زریعے میڈیا پر پابندی لگادی گئی ہیں کہ وہ بلوچستان میں جاری بد امنی مسخ شدہ لاشوں کا ملنا اور اغوانما گرفتاری کو دنیا کے سامنے نہ لاسکیں بلوچستان میں نام و نہاد سرنڈر کرانے والے یہ بتائیں کہ بغیر تاوان اداکیئے کسی بھی مغوی کو آج تک کیوں نہیں بازیاب کراسکیں بی این پی کے کارکنان مشرف اور زرداری کے بدترین دور میں بھی پارٹی سے منسلک رہے جبکہ نام و نہاد قوم پرست پارٹی کے انتشار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہیں کہ پارٹی کے سینکڑوں کارکنان پارٹی سابق سربراہ ڈاکٹر حی بلوچ کے ساتھ انتشار کا شکار ہیں اور بعض کارکنان نے تو بی این پی میں شمولیت اختیا ر کی ہیں اگر نیب نے خزانہ برسٹ کر نے والوں کے ساتھ مک مکا کیا تو اسکی اہمیت بھی ختم ہو جائے گی پاکستان ایران کا تنا زرعہ آج کا نہیں پیدائشی اور ازل سے ہیں حکومت کی ناکام خارجہ پولیسیوں رویہ اور حرکات کی وجہ سے آج پاکستان تنہائی کا شکار ہے سی پیک کے حوالے سے وفاقی حکومت نہیں نیت ٹھیک نہیں سی پیک کے ننانوے فیصد فائدہ پنجاب کو ہو جائے گا آج کل اسمبلی اجلاس کی کوئی اہمیت نہیں رہی یہ صرف عدت پوری کر نے کے لیئے ہو تی ہیں اسپیکر بلوچستان کے انتخاب کے بعد آج تک ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب نہیں کیا جاسکا پانامہ لیکس پر بننے والی کمیشن کا کوئی نتیجہ نہیں نکلنے والا کمیشن صرف چائے پینے او ر بسکٹ کھانے کے لیئے ہو تے ہیں پانامہ لیکس پر مجھ سے اگر ربطہ گیا گیا تو میں بلوچستان کے اشوز پر بات کرنے کو اہمیت دونگا جو کہ میں نے سپریم کورٹ ائے پی سی میں پیش کیا تھا ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے گزشتہ روز بلوچستان پار ک میں مقامی صحافیوں سے خصوصی گفتگو اور سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار نہیں جنر مشرف کے خصوصی مہربانیوں سے پاکستان میں امریکہ نے ڈرون حملے شروع کیئے بلوچستان میں ڈرون حملہ بھی اسی کی کڑی ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دنیا کوانتہائی مطلوب شخص کو پاسپورٹ شناختی کارڈ اور سہولتیں فراہم کر نے اور امریکہ کی جانب سے بلوچسات میں ڈرون حملے کی مذمت کر تا ہوں حکومت کی ناکام خارجہ پالیسیوں رویہ او ر حرکات کی وجہ سے سے آج پاکستان دنیا میں تنہاء ہو تا جارہا ہیں دیکھا جائے تو پاکستان اور ایران کا تنا زعہ آج کا نہیں پیدائشی اور ازل سے ہیں سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ خزانہ لیکس دراصل خزانہ پرسٹ ہے کیونکہ لیک چھوٹٰ سی پنکچر کو کہتے ہیں یہاں تو خزانہ کا ٹائر ہی برسٹ ہو گیا ہیں اگر نیب خزانہ برٹ کرنے والوں کو کوئی راستہ دی تو اس کی اہمیت نہیں رہے گی اور عوام اس کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کا معاملہ جو ں کا توں ہیں اب صف فرق یہ ہیکہ پیمرا اور مختلف ایکٹس کے زریعے میڈیا پر پابندی لگادی گئی ہیں تاکہ وہ بلوچستان میں جاری بدامنی مسخ شدہ لاشوں کا ملنا اغوا برائے تاوان اور ظلم جبر کو دنیا کے سامنے نہ لائیں بلوچستان میں نام و نہاد سرنڈر کر انے والے یہ بتا ئے بغیر توان اداکیئے کسی بھی مغوی کو کیوں بازیاب نہ کراسکیں ہمیں انتشار کا تانہ دینے والے زرا اپنے ہی گریبان میں جانکیں کہ انکے پارٹی کے سابق صدر ڈاکٹر عبدالحی بلوچ اور سیکڑوں کارکنان اب بھیانتشار کا شکار ہیں اور بعض تو بی این پی میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں اس کے برعکس بلوچستان نیشنل پارٹی کے نظریاتی کارکنان نے مشرف اور زرداری کے بد ترین دور میں بھی پارٹی سے منسلک رہے اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے ہم سے کسی نے بھی رابطہ نہیں کیا پانامہ لیکس پر بننے والے کمیشن بے نتیجہ رہے گی کمیشن بنتے ہیں چائے اور بسکٹ کھانے کے لیئے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کل اسمبلی اجلاس کی کوئی اہمیت نہیں رہی یہ صرف اور صرف عدت پوری کر نے کے لیئے ہو تی ہیں یہا ں پر اسمبلی اجلاسوں کی کوئی اہمیت انہیں ہو تے اسمبلی میں تقریر کر نے والوں کے لیئے یا ڈیسک بجائے جاتے ہیں یاان کی مخالفت کی جاتی ہیں اور مقصد حاصل کیئے بغیر اسمبلی کی اجلاس ختم کر نے کا علان کیا جاتا ہیں۔