|

وقتِ اشاعت :   May 28 – 2016

پنجگور:  نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدلمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی باہمی اتفاق کے سیاست کے قائل ہے ہم چاھتے ہیں کہ بلوچستان کے معاملات مین تمام جماعتیں میں اتفاق رائے ہوں نیشنل پارٹی نے بلوچستان کی مفادات کی خاطر ہمیشہ رواہ داری کی سیاست کو فروغ دے کر جمہوری سیاسی تعمیری سیاست کو پروان چڑایا ہے نیشنل پارٹی ورکروں اور فکری دوستوں کی جماعت ہے نیشنل پارٹی نے ہر مشکل دور کا مقابلہ کیاہے ریکوڈک کو ہم نے محفوظ بنایا ہے اور گوادر کے لاکھوں ایکڑ زمین جو کھوڈیوں کے دام فروخت کیے گیے تھے نیشنل پارٹی نے واپس کیے ہیں جن لوگوں نے ریکوڈک اور گوادر کے زمین فروخت کیے تھے وہی ہم پر الزام لگا رہے ہیں ا ن خیالات کو اظہار سابق وزیر اعلیٰ بلوچستا ڈاکٹر نے عبدالمالک بلوچ اور میر طاہر خان بزنجو نے پنجگور میں پارٹی ورکروں اور عمائدین شہر سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی وزیر صحت میررحمت صالح بلوچ ایم پی اے حاجی محمد اسلام بلوچ حاجی صالح محمد بلوچ پھلین بلوچ حاجی محمد اکبر بلوچ سابق چیئرمین شعیب جان بلوچ چیئرمین عبدالمالک بلوچ اور پارٹی کے دیکر سنیئر رہنما موجود تھے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ باہمی اتفاق رائے اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی سیاست کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے بلوچ قوم پرست پارٹیوں میں سیاسی اختلاف رائے سیاسی جدوجہد الگ ہونے کے باوجود نیشنل پارٹی نے بلوچستان کے معاملات میں اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے سردار اختر مینگل سمیت سب سے ملاقاتیں کی ہے تاکہ بلوچستان کے معاملات میں باہمی اتفاق رائے پیدا ہوں کیونکہ نیشنل پارٹی باہمی اتفاق کے سیاست کے قائل ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی مفادات اور باہمی اتفاق رائے کی گنجائش پیدا کرنے کیلئے نیشنل پارٹی نے ہمیشہ برداشت رواہ داری تعمیری اور جمہوری سیاست کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے نیشنل پارٹی آج بھی بی این پی سمیت بلوچستان کے دیگر جماعتوں سے بلوچستان کے معاملات میں اتفاق رائے کی قائل ہے لیکن جب کوئی با ر بار نیشنل پارٹی اور اسکی قیادت کے خلاف غیر مہذہب ناشائستہ زبان استعمال کرے تو بحثیت ایک جماعت اسک جواب دینا ضروری سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے بلوچستان کے عوام کو الزام تراشی کی نہیں بلکہ شعوری سیاسی کی ضرورت ہے جب تک عوام شعوری طور پر تیار نہیں ہونگے صرف نعرہ بازی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا سیاسی بیان دینے سے بلوچستان کے زخموں پر مرحم نہیں ڈال سکتا ہے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہم نے ڈھائی سال میں ایمانداری سے حکومت کی ہے ریکوڈک اور گوادر کا سودا اپنی جگہ بلوچستان کے ایک پتھر کو فروخت کرنے کو گناہ سمجھتا ہوں ریکوڈک اب بھی عالمی عدالت میں ہے جبکہ سابق دور میں گوادر کے زمینوں کو کھوڈیوں کے دام فروخت کئے گیے تھے ہم نے حکومت میں آکر گوادر کے زمینوں کو واپس عوام کے حوالے کیا ریکوڈک اور گوادر کے زمینوں کو جس نے فروخت کئے تھے وہی آج نیشنل پارٹی پر الزام لگا رہے ہیں افغان مہاجرین کے انخلا کے حق میں ہیں نیشنل پارٹی کا موقف افغابن مہاجریں کے بارے واضع ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کو ڈھائی سال حکومت کسی نے پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیا ہے نیشنل پارٹی نے کھٹن حالات میں مقابلہ کرکے 11 نشستیں حاصل کی ہے انہوں نے کہا کہ مکران ایک سیاسی زون ہے مکران سمیت بلوچستان میں انتہا پسندی کو فروغ دینے کی کوشش ہوری ہے مگر نیشنل پارٹی اس عمل کے خلاف ہر سطع پر جدوجہد کرے گی انہوں نے کہا کہ تعلیم بلوچ تشخص سے منسلک ہے تعلیم ہوگا تو بلوچ وم اپنی تشخص زبان اور شناخت کو پہچان سکتی ہے ۔