کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ اغواء برائے تاوان کی وارداتیں حکومت کے لیے ایک چیلنج ہیں عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے اس حوالے سے تمام ادارے اور ایجنسیاں مربوط طریقے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں اور جلد ہی اغواء کی گھناؤنی وارداتوں میں ملوث گروہوں کا قلع قمع کر دیا جائیگا، ان میں ملوث افراد جتنے بھی طاقتور یا بااثر کیوں نہ ہوں انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل پارٹیز قومی جرگہ پشین اور چمن کے نمائندہ وفد سے علیحدہ علیحدہ ہونے والی ملاقاتوں کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا، صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارتوال، سردار محمد اسلم بزنجو، رکن صوبائی اسمبلی لیاقت آغا، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ ، آئی جی پولیس ، ڈی آئی جی ایف سی، سیکریٹری داخلہ اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم حالت جنگ میں ہیں ملک دشمن قوتیں ہمارے اتحاد و اتفاق کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں، اغواء برائے تاوان کی وارداتیں بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہیں لیکن ہم نے مل جل کر ان سازشوں کو ناکام بنانا ہے، ہمارے اداروں میں اتنی صلاحیت اور استعداد ہے کہ وہ امن دشمن عناصر کا مقابلہ کر سکیں اور ہمیں ان پر مکمل اعتماد ہے، انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز ،حکومت اور عسکری ادارے پر امن بلوچستان کے قیام کے لیے ایک صفحہ پر ہیں، انہوں نے وفود کو یقین دلایا کہ سردارزادہ اسد ترین اور دیگر مغویوں کو جلد بحفاظت بازیاب کرا لیا جائیگا، اس موقع پر انہوں نے وفود کی جانب سے پیش کئے جانے والے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کی یقین دہانی بھی کرائی، قبل ازیں صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال نے وزیراعلیٰ کو سردارزادہ اسدترین کے اغواء کے واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا، جبکہ چیف سیکریٹری بلوچستان، آئی جی پولیس ، ایف سی حکام اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام نے ان کی بازیابی کے لیے اب تک کی پیش رفت اور حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔وفود نے وزیراعلیٰ سے اپنی ملاقات کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔