|

وقتِ اشاعت :   June 7 – 2016

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سابق امریکی وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن نے ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار بننے کے لیے درکار مندوبین کی مطلوبہ تعداد حاصل کر لی ہے۔

اے پی کے مطابق ہلیری کلنٹن کے حمایتی مندوبین کی تعداد 2,383 ہوگئی ہے جس کے بعد وہ اپنی جماعت کی جانب سے صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل کر سکتی ہیں۔ اس نامزدگی کی صورت میں ہلیری وہ پہلی خاتون ہوں گی جو امریکی صدر کے انتخابات کے لیے کسی مرکزی جماعت کی امیدوار بنیں گی۔ دوسری جانب نامزدگی کے حصول کے لیے ہلیری کے مخالف اور ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر برنی سینڈرز نے جولائی میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن تک نامزدگی کی دوڑ میں رہنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہلیری ابھی نہیں جیتی ہیں اور نتیجے کا انحصار ان ’سپر ڈیلیگیٹس‘ پر ہی ہے جو جماعتی کنونشن تک ووٹ نہیں دے سکتے۔ امریکہ میں سیاسی جماعتیں اپنے حتمی امیدوار کا فیصلہ جماعتی کنونشن میں ہی کرتی ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ہلیری کلنٹن کی پورٹوریکو میں بڑی فتح کے بعد پارٹی میں ان کے حامی سپر ڈیلیگیٹس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ سپر ڈیلیگیٹس جماعت کے وہ ارکان ہوتے ہیں جو جماعتی کنونشن سے قبل کسی امیدوار کی حمایت کا اعلان تو کر سکتے ہیں لیکن کنونشن تک ان کے حق میں ووٹ نہیں دے سکتے۔
برنی سینڈرز کے ترجمان مائیکل بریگز نے کہا کہ سپر ڈیلیگیٹس کے ووٹوں سے قبل ڈیموکریٹک مقابلے کو ختم کہہ دینا جلد بازی ہے
اے پی کے مطابق سابق امریکی خاتونِ اول برنی سینڈرز سے 30 لاکھ ووٹوں سے آگے ہیں اور انھیں سینڈرز کے مقابلے میں 523 سپر ڈیلیگیٹس کی حمایت حاصل ہے۔ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد کیلیفورنیا میں بات کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن نے کہا ’ہم ایک تاریخی اور بے مثال لمحے کے دہانے پر ہیں لیکن ہمیں ابھی اور کام کرنا ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا ’ ہمارے پاس کل (منگل) کو چھ انتخابات ہیں اور ہم خاص طور پر کیلیفورنیا میں ایک ایک ووٹ کے لیے جان لڑا دیں گے ۔‘ واضح رہے کہ امریکی ووٹرز منگل کو چھ امریکی ریاستوں کیلیفورنیا، مونٹانا، نیو میکسیکو، شمالی ڈکوٹا، جنوبی ڈکوٹا اور نیو جرسی میں ووٹ ڈالیں گے۔ برنی سینڈرز کی ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ ہلیری کلنٹن کی حمایت کرنے کا وعدہ کرنے والے سپر ڈیلیگیٹس کو اپنا حامی بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ برنی سینڈرز کے ترجمان مائیکل بریگز نے کہا کہ سپر ڈیلیگیٹس کے ووٹوں سے قبل ڈیموکریٹک مقابلے کو ختم کہہ دینا جلد بازی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کنوینشن تک ہمارا یہ کام ہے کہ ہم سپر ڈیلیگیٹس کو یہ باور کرائیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کے لیے برنی بہت زیادہ مضبوط امیدوار ہیں۔