|

وقتِ اشاعت :   June 8 – 2016

کوئٹہ:  بلوچستان میگا کرپشن اسکینڈل میں گرفتار سابق مشیر خزانہ خالد لانگو کو مزید چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کر دیا گیا۔ دوران سماعت خالد لانگو نے دوران حراست اخبار ، قالین اور پنکھا دینے کی درخواست کردی۔ بلوچستان لوکل گورنمنٹ کے فنڈ میں میگا کرپشن کیس میں پچیس مئی کو گرفتار ہونے والے سابق مشیر خزانہ کو چودہ روزہ ریمانڈ ختم ہونے کے بعد دوبارہ احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ خالد لانگو نے روایتی بلوچی لباس اور پگڑی پہنچ رکھی تھی۔ نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر سردار اسلم بزنجو، جان محمد بلیدی اور نیشنل پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ دوران سماعت میر خالد لانگو نے عدالت کو بتایا کہ وہ رکن صوبائی اسمبلی ہیں۔ دہشت گرد یا طالبان نہیں۔ دوران حراست سہولیات فراہم نہیں کی جارہی۔ عوامی نمائندہ ہونے کے باوجود انہیں زمین پر سلایا جاتا ہے۔ پنکھے، قالین اور اخبار کی سہولت بھی میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ آگیا ہے انہیں اس سلسلے میں سہولیات فراہم کی۔ اس پر نیب حکام نے بتایا کہ خالد لانگو کو پیزا اور کولڈ ڈرنک باہر سے آرہا ہے۔ اگر مزید فرمائشیں پوری کی گئیں تو دیگر قیدی میں مطالبات کریں گے۔ احتساب عدالت کے جج جناب عبدالمجید ناصر نیب حکام کو ہدایت کی کہ خالد لانگو عوامی نمائندے ہیں ان کے حقوق کا خیال رکھا جائے۔ امید ہے خالد لانگو بھی تفتیش میں نیب حکام کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔سابق مشیر خزانہ نے اپنے چار رشتے داروں اور وکلاء سے ملاقات کی درخواست بھی کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے نیب حکام کو ملاقات کرانے کی ہدایت کی۔ خالد لانگو کے وکیل باز محمد کاکڑ نے مؤقف اختیار کیا کہ خالد لانگو کو حراست میں رکھ کر ان کا سیاسی کیرئیر تباہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم نیب کے وکلاء نے استدعا کی کہ خالد لانگو سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی انہیں مزید چودہ روز ریمانڈ پر حوالے کیا جائے۔ عدالت نے نیب حکام کی درخواست منظور کرتے ہوئے پر خالد لانگو کو چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا اور اکیس جون کو انہیں دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔