انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے روس کی عالمی کھلاڑی ماریہ شراپووا کے ڈرگ ٹیسٹ کے بعد ان پر دو سال کی پابندی لگا دی ہے۔
اس سال جنوری میں آسٹریلین اوپن میں شراپووا کے ایک اور ٹسیٹ میں ایک کیمیائی عنصر میلڈونیم پائے جانے کے بعد ان پر عارضی طور پر پابندی لگا دی تھی۔ امراض دل میں استعمال کی جانے والے دوا کے بارے میں شراپووا کا کہنا تھا کہ وہ یہ دوا سنہ 2006 سے طبی وجوہات کی بنا پر استعمال کر رہی تھیں۔ یہ دوا جنوری 2016 میں ممنوعہ قرار دے دی گئی تھی۔ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے کہا ہے کہ یہ پابندی گذشتہ جنوری سے لاگو ہو گی جب شراپووا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ شرا پووا کھیلوں کے تنازعات حل کرنے کی عدالت میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گی۔ انھوں نے اپنے فیس بک صفحے پر لکھا کہ وہ اس طرح کی ناجائز طور پر سخت سزا کی توقع نہیں کر رہی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ٹیسن فیڈریشن کے ٹرائبیونل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے جو کچھ انھوں نے کیا وہ دانستہ نہیں تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ٹرائبیونل سے فیڈریشن نے چار سال کی پابندی لگانے کی سفارش کی تھی جو سزا دانستہ خلاف ورزی کے تحت دی جاتی ہے لیکن ٹرائبیونل نے اس سفارش کو نظر انداز کرتے ہوئے دو سال کی پابندی لگائی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ جو سمجھتی ہیں کہ درست ہے وہ اس کے لیے لڑیں گی اور وہ جتنی جلدی ممکن ہو گا وہ کورٹ پر واپس آنے کی کوشش کریں گے۔ٹینس کی کھلاڑی ماریہ شراپووا پر دو سال کی پابندی
وقتِ اشاعت : June 8 – 2016